ملتان ۔ 31 جنوری (اے پی پی):خواتین یونیورسٹی ملتان میں ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن(این اے ایچ ای) کے اشتراک سے جاری نیشنل آوٹ ریچ پروگرام کے تحت چار ہفتے کا تربیتی پروگرام اختتام پذیر ہوگیا۔ ترجمان کے مطابق اس پروگرام کو ہائر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) کے ذیلی ادارے، نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن کی مالی اعانت حاصل تھی اس پروگرام کا مقصد اساتذہ کی جدید خطوط پر تربیت کو فروغ دینا اور تعلیمی معیار کو بلند کرنا ہے تاکہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف(ایس ڈی جیز) میں حصہ ڈالا جا سکے۔
پروگرام کی ا ختتامی تقریب کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثو م پراچہ تھیں جبکہ مہمان خاص منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن ڈاکٹر نور آمنہ ملک تھیں۔ وائس چانسلر نے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ ایچ ای سی کی ایسی پالیسیاں اور اقدامات قابل تعریف ہیں جو مختلف پائیدار ترقیاتی اہداف ( ایس ڈی چیز ) کے ساتھ ہم آہنگ ہیں اور عالمی معیار کی تعلیمی مشقوں کو فروغ دیتے ہیں۔ ایچ ای سی اور این اے ایچ ای کو مستقبل میں یو جی کو ترجیح دینی چاہیے۔
انہوں نے تربیتی کورس شرکا کا نیٹ ورک بنانے، خیالات کا تبادلہ کرنے اور اپنے متعلقہ شعبوں میں جدید مشقوں کو اپنانے کے لیے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کی ہدایت کی۔ ڈاکٹر آمنہ نور ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایچ ای سی کی نظریں ان یونیورسٹیوں پر مرکوز ہےجوگزشتہ 20 سالوں میں قائم کی گئی ہیں، اور تدریسی فیکلٹی کی تربیت کے ہمراہ انتظامی عملے کی تربیت کے لیے بھی ایک علیحدہ منصوبہ موجود ہے۔اس تربیتی پروگرام کا مقصد فیکلٹی ممبران کی تدریسی صلاحیت میں مزید اضافہ کرنا تھایہ اقدام ملک بھر میں اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے ایچ ای سی کے ویژن کو اجاگر کرتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تربیت حاصل کرنے والے شرکااب این اے ایچ ای کے سفیر کے طور پر کام کریں گے۔ انہوں نے لرننگ بیس انوائرنمنٹ کے فروغ پر زور دیا اور سنت رسول اللہ پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی کورس کی میزبان رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ خان نے کہا کہ ایچ ای سی کا یہ اقدام قابل تعریف ہے جس کے دوررس نتائج سامنے آئیں گے فیکلٹی نے اس ورکشاپ سے بہت کچھ سیکھا ہے جو اس یونیورسٹی کو سرو کریں گی۔ تقریب کے آخر میں مہمان خصوصی نے تربیتی پروگرام کے شرکاء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے۔