ایک سال میں28بندسکول فعال ، 15لاکھ بچوں کوسکولوں میں داخل کیاگیا،بچوں کے اغواء میں ملوث 2ملزمان کوگرفتارکرلیا،کمشنرکوئٹہ کی ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو

81

کوئٹہ۔ 30 مئی (اے پی پی):کمشنر کوئٹہ ڈویژن محمد حمزہ شفقات نے کہاہے کہ ایک سال کے دوران 28بند سکولوں کو کھول دیاگیاہے ،سکولوں سے باہر15لاکھ بچوں کو داخل کیاگیاہے ،والدین احتیاط کریں ،بھکاریوں کا روپ دھارنے والے 2اغواء کاروں کوگرفتارکیاجاچکاہے ،کوئٹہ میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد3ہزار تک پہنچ گئی ہے ،منشیات کے عادی افراد کے علاج ومعالجے کے ساتھ اساتذہ اور والدین کو بھی منشیات استعمال کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ’’اے پی پی‘‘سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے تعلیم سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ شاید یہ بات دوسروں کے لیے قابلِ ذکر نہ ہو مگر حکومت بلوچستان نے صرف ایک سال کے دوران 10,814 اساتذہ بھرتی کیے، 2,800 بند سکول کھلوائے، جس کے نتیجے میں 1,55,300 بچے جو سکولوں سے باہر تھے، داخل ہو سکے، ان بچوں کی تقدیر انشا اللہ بدل جائے گی،ایک ملین خاندانوں پر اس کا اثر پڑ رہا ہے،درحقیقت یہ ایک انقلاب ہے اور یہ مزید بڑھے گا۔

کوئٹہ شہر میں بڑھتے ہوئے بچوں کے اغواء کی وارداتوں سے متعلق کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے کہاکہ ہم پہلے ہی 2 اغوا کاروں کو گرفتار کر چکے ہیں،بھکاریوں کا روپ دھارنے والے مجرموں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی جا رہی ہے،میں والدین سے درخواست کروں گا کہ وہ بہت محتاط رہیں۔انہوں نے کہاکہ کوئٹہ میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد 3000 تک جا پہنچی ہے ،سٹی نالہ ان متاثرین سے بھر گیاہے ،گرفتاری سے کوئی خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں ہورہے تھے لیکن پھر دو سہولیات مراکز قائم کئے جہاں 300متاثرین کو رکھاجاسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ مزید مراکز کے قیام کیلئے غیرسرکاری تنظیموں کی مدد لی جارہی ہے جس کے مثبت نتائج برآمدہورہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ منشیات فروشوں اور منشیات کاشت کرنیو الوں کے خلاف ایک ساتھ آپریشن جاری ہے ،جب تک والدین اور اساتذہ کی جانب سے منشیات کے استعمال کرنے والوں کی حوصلہ شکنی نہیں کی جاتی اور منشیات کے مانگ میں کمی نہیں ہوگی ہم یہ جنگ اکیلے نہیں جیت سکیں گے ۔