کوئٹہ۔17مئی (اے پی پی):بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے کہا ہے کہ ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود بی این پی کے کارکن سعید بلوچ کے قاتل تاحال گرفتار نہیں ہوئے ہیں، اگر پولیس اور انتظامیہ نے دلخراش واقعے میں ملوث عناصر کو گرفتار نہیں کیا تو پہلے مرحلے میں 25 مئی کوکوئٹہ کی سطح پر احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی جائیں گی۔
یہ بات انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں بلوچستان نیشل پارٹی کے رہنماؤں اراکین بلوچستان اسمبلی میر اختر حسین لانگو، شکیلہ نوید دہوار,غلام نبی مری، مو سی بلوچ، واحد بلوچ، آغا خالد اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے کہا کہ 9 مئی کو کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ میں بی این پی کے مرکزی لیبر سیکرٹری موسی بلوچ کے بھائی سعید بلوچ کو شہید کیا گیا جس کے قاتل تاحال گرفتار نہیں ہوئے ہیں اور پولیس اور انتظامیہ غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے جس سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔
انہوں نے انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان سے مطا لبہ کیا کہ سعید بلوچ کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور تحقیقات منظر عام پر لائی جائیں ورنہ ہم قومی اسمبلی، سینیٹ اور بلوچستان اسمبلی میں احتجاج ریکارڈ کرائیں گے اور احتجاج کا دائرہ ملک بھر تک پھیلایا جائے گا۔
رکن بلوچستان اسمبلی میر اختر حسین لانگو نے کہا کہ سعید بلوچ کی شہادت کے بعد بی این پی کے کارکنوں نے دھرنا دیا تو ڈپٹی کمشنر کوئٹہ ، ایس ایس پی آپریشن پو لیس کوئٹہ اور دیگر نے مذاکرات کے بعد ہم سے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ایک ہفتہ کا وقت مانگا مگر ایک ہفتہ سے زائد وقت گزرنے کے باوجود حکومت سعید بلوچ کے قاتلوں کو گر فتا ر کرنے میں ناکام رہی ہے جس سے بلوچستان نیشل پارٹی کے کارکنوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی آ غا حسن بلوچ نے کہا کہ بی این پی ایک جمہوری سیاسی جماعت ہے جس کو دیوار سے لگایا جارہا ہے مگر ناروا سلوک ہمارے راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتا کیونکہ ہمارے لیے اقتدار اور مر اعات کی بجائے کارکنوں کا تحفظ عزیز ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعید بلوچ کی کسی کے ساتھ دشمنی نہیں تھی اور شہید پر امن جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتے تھے۔