33.2 C
Islamabad
منگل, اپریل 22, 2025
ہومزرعی خبریںباغبانوں کوکھجورکے نئے باغات لگانے کیلئے زیر بچہ ستمبر اور اکتوبر میں...

باغبانوں کوکھجورکے نئے باغات لگانے کیلئے زیر بچہ ستمبر اور اکتوبر میں منتقل کرنے کا مشورہ

- Advertisement -

فیصل آباد۔ 25 اگست (اے پی پی):ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ماہرین اثمار وڈیٹ پام نے باغبانوں کو کھجورکے نئے باغات لگانے کیلئے زیر بچہ ستمبر اور اکتوبر میں منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کھجور کی منظورشدہ اقسام شکری، کڑ، ڈھیڈی، شامران، عیدل شاہ، سفیدہ، خضراوی، مکران، حلاوی، اصیل، زاہدی، کپڑا، ہیمن والی، بصرہ والی، فصلی، تار والی، ماکھی اور حلینی کاشت کرنے کا بھی مشورہ دیاہے۔

مذکورہ ماہرین نے اے پی پی کو بتایاکہ پاکستان میں بلوچستان کھجور پیدا کرنیوالا اہم علاقہ ہے جبکہ اس کے علاوہ خیر پور سندھ،ڈیرہ اسماعیل خان سرحد، کے علاوہ پنجاب میں مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور اور جھنگ کھجور پیدا کرنیوالے علاقے ہیں۔انہوں نے کہاکہ باغبان کھجور کے نئے باغات لگانے کیلئے زیر بچہ ستمبر اور اکتوبر میں منتقل کریں کیونکہ ستمبر اکتوبر کے مہینوں میں کھجور کے پودوں سے زیربچے علیحدہ کئے جاتے ہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایاکہ کھجور کی منظور شدہ اقسام کی اوسط پیداوار80سے130کلو گرام فی پودا ہے جبکہ کھجور کیلئے گرم وخشک آب وہوا درکار ہے۔انہوں نے کہاکہ کھجور اگانے والے علاقوں میں اوسطاً درجہ حرارت 27سے32ڈگری سینٹی گریڈ ہونا ضروری ہے جبکہ کھجور کا پودا زیادہ سے زیادہ 50ڈگری سینٹی گریڈتک درجہ حرارت برداشت کرسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ کھجور کا درخت ہر قسم کی زمین میں اگایا جاسکتا ہے تاہم اچھی ذرخیز زمین جس میں پانی کا نکاس بہتر ہو موزوں خیال کی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ باغبان پودے لگانے سے 10سے15دن قبل 3×3 فٹ کا گڑھا بنا کر بھل سے بھر دیں اورپانی لگا دیں نیز پودا لگاتے وقت دیمک سے بچاؤ کیلئے مناسب زہر کا استعمال کریں۔انہوں نے کہاکہ کھجور کے زیربچے کا وزن 10سے 15کلوگرام ہونا چاہئے۔علاوہ ازیں پودا لگانے کے بعد گاچے کو باندھیں اور پودا ہلنا نہیں چاہئے اور تنے کے ساتھ تھوڑی سی مٹی بھی لگادیں۔

انہوں نے کہاکہ باغبان پودا لگانے سے پہلے اس کی جڑیں 10سے 12گھنٹے پانی میں رکھیں اورپودا لگانے کے بعد دیمک اور کیڑوں سے بچاؤ کیلئے مناسب زہر زمین میں ڈالیں اور سپرے بھی کریں۔انہوں نے کہاکہ پودے کا پودے سے فاصلہ اور لائن سے لائن کا فاصلہ 20 فٹ رکھا جائے۔

انہوں نے کہاکہ باغبان پودا لگانے کے بعد اتنی آبپاشی کریں کہ زمین وتر میں رہے نیز پودے کو ایک سال تک گرمی سردی کی شدت سے بچانے کیلئے اسے کھجور کے پتوں یا پرالی سے ڈھانپ دیں تاہم جب پودا چل پڑے یا نئے شگوفے نکال لے تو ایک سال بعد گوبر کی گلی سڑی کھاد 10 سے15 کلوگرام فی پودا ڈال دیں۔انہوں نے کہاکہ باغبان جن پودوں سے زیر بچے اتاریں ان پر کلوروپیری فاس کا سپرے کریں اور مٹی لگا کر تنوں کواچھی طرح بھر دیں تاکہ پودوں پر کیڑوں کے حملہ کا احتمال نہ رہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=382409

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں