باغبانی اور پھولوں کی کاشت ذہنی دبائواور بے چینی پر قابو پانے میں مدد دیتی ہے۔بیگم ثمینہ عارف علوی

باغبانی اور پھولوں کی کاشت ذہنی دبائواور بے چینی پر قابو پانے میں مدد دیتی ہے۔بیگم ثمینہ عارف علوی

ملتان۔ 22 فروری (اے پی پی):خاتون اول اسلامی جمہوریہ پاکستان بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا ہے کہ باغبانی اور پھولوں کی کاشت ذہنی دبائو اور بے چینی پر قابو پانے میں مدد دیتی ہے،ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 24 فیصد کے قریب آبادی کسی نہ کسی قسم کے ذہنی دباؤ کا شکار ہے،باغبانی اور پھولوں کی کاشت جیسے مشاغل ہمیں ذہنی طور پر صحت مند بنانے میں مدد دیتے ہیں کیونکہ یہ نہ صرف ہمارے ارد گرد خوبصورتی کو بڑھاتی ہے بلکہ یہ صحت مند و آرام دہ بھی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں پاکستان بلومز کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کیا۔ بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ مجھے پاکستان بلومز کی تقریب سے خطاب کر کے خوشی محسوس ہورہی ہے،یہ خوش آئند بات ہے کہ پاکستان بلومز پاکستان میں فلوری کلچر ،ہارٹیکلچر اور باغبانی کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کررہا ہے،پاکستان بلومز نے لاہور ، پشاور ، کراچی اور سوات میں پھولوں کی نمائش اور ایسے پروگرامزکرائے،اس پر وہ تعریف کے مستحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ پاکستان بلومز ملتان کی خوبصورتی کو بڑھانے کیلئے بھی کام کررہا ہے اور یہاں پر گل لالہ ( تیولپس) اگانے اور ہوم گرائون فلاورز کو بھی پرموٹ کررہے ہیں، امید کرتی ہوں کہ اس سے شہر اولیاء کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہوگا۔خاتون اول نے کہا کہ پھول ہماری زندگی میں خوبصورتی اور رنگ بکھیرتے ہیں اور یہ ہمارے شہروں کی گلیوں اور پارکوں کو خوبصورت بنانے کیلئے ازحد ضروری ہیں،

فلوری کلچر اور فلورل آرٹ صرف ایک مفید مشغلہ ہی نہیں بلکہ یہ ہماری ذہنی صحت کیلئے بھی بہت مفید ہیں ۔انہوں نے کہا کہ باغبانی اور پھولوں کی کاشت ذہنی دبا ئواور بے چینی پر قابو پانے میں مدد دیتے ہیں، ہم سب کو نہ صرف اپنے ماحول کو صاف بنانا ہوگا بلکہ ہمیں باغبانی اور پھولوں کی کاشت جیسے مشاغل کو پاکستان میں فروغ دینا ہوگا جس سے ہماری ذہنی صحت پر مثبت اثر پڑے۔بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ ایک صحت مند ماحول کیلئے پھول،سبزہ اور جنگلات ضروری ہی،موسمیاتی تبدیلیوں، آلودگی اور گلوبل وارمنگ جیسے چیلنجز سے مقابلہ کرنے اور پاکستان کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہے،ہمیں فلورل آرٹس اور فلوری کلچر کو فروغ دینا ہوگا،اس سے نہ صرف ہمارے شہر وں کی خوبصورتی اور رنگینی میں اضافہ ہوگا بلکہ پاکستان میں فضا کا معیار اور مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تقافتی ورثہ سے بھرپور ہے اور ارض پاک میں بہت سے تاریخی باغات بھی ہیں،پھول ہماری ثقافت کا ایک لازمی حصہ ہیں، مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ پاکستان بلومز ہمارے اس ورثے کو محفوظ رکھنے اور اسے فروغ دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مختلف قسم کے پھول پائے جاتے ہیں اور ہم سب کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے کہ آنے والی نسلوں کے لیے ان کی حفاظت کی جائے اور انہیں بھی پھول اگانے اور ان کی دیکھ بھال کرنی سکھائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بلومز ملک میں فلوری کلچر کو فروغ دینے کیلئے بہترین کام کر رہا،مجھے یقین ہے کہ بہت جلد ان کی محنت اور لگن ملتان میں جگہ جگہ نظر آئے گی اور شہر اولیاء کو ایک خوب صورت باغات اور رنگ برنگے پھولوں کا شہر بنائیں گے، پاکستان میں فلوری کلچر کو فروغ دینے اور ملتان شہر کو پھولوں سے مزین کرنے کی کوششوں کے لیے پاکستان بلومز کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں،پاکستان بلومز کے کام سے ملتان شہر کے رنگ، خوبصورتی اور رونق میں اضافہ ہوگا،درخواست کرتی ہوں کہ بلومز اپنے کام کو جاری رکھیں تاکہ ہم سب ایک صحت مند اور خوبصورت ماحول کے فوائد سے لطف اندوز ہو سکیں۔