بانی چیئرمین پاک امریکہ بزنس کونسل افتخار علی ملک کی میڈیا سے گفتگو

64

اسلام آباد ۔ 24 ستمبر (اے پی پی)پاک امریکہ بزنس کونسل کے بانی چیئرمین افتخار علی ملک نے نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکہ کے نتیجہ میں دونوں ممالک کو مزید قریب لانے میں مدد ملے گی، پاکستان کو تجارت میں اضافے کے ساتھ ساتھ زیرو ریٹ ڈیوٹی پر براہ راست مارکیٹ رسائی ملنی چاہیے ۔ بدھ کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار علی ملک نے کہا کہ پاکستان کو امریکی امداد کی نہیں بلکہ امریکی منڈیوں تک فوری اور براہ راست رسائی کی ضرورت ہے کیونکہ دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن سٹیٹ ہونے کی وجہ سے اسے ناقابل تلافی مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ امریکہ کو معاشی خوشحالی اور خود انحصاری کے حصول کے لئے کوششوں میں پاکستان کا ساتھ دینا چاہئے ، پاکستان اور امریکہ کے نجی شعبوں کے مابین موجودہ معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وزیر اعظم عمران خان کے دورے کے دوران پاکستانی معیشت کی جلد بحالی کے لئے مراعات کے پیکج کا اعلان کریں کیونکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو معاشی طور پر 200 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ افتخار ملک نے کہا کہ امریکہ پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے جس کا تجارتی حجم 6.7 بلین ڈالر ہے۔ امریکہ کو پاکستان کی بڑی برآمدات میں کھیلوں کا سامان ، سرجیکل سامان ، چمڑا اور چمڑے کی مصنوعات ، ٹیکسٹائل ، کاٹن یارن، گارمنٹس، قالین اور چاول شامل ہیں۔ جبکہ امریکہ سے بڑی درآمدات میں الیکٹریکل مشینری ، ایکوئپمنٹ، ادویات، خشک میوہ جات ، خوشبویات اور کافی شامل ہیں۔