اسلام آباد۔14دسمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بدعنوانی غربت کے خاتمے، معیار زندگی کو بہتر بنانے اور لوگوں کو معیاری صحت اور تعلیم کی فراہمی میں بنیادی رکاوٹ ہے۔عالمی برادری کو دنیا بھر کے لوگوں کے بہتر مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے بدعنوانی کے چیلنج سے موثر انداز میں نمٹنا چاہئیے۔
منگل کو مصر کے تفریحی مقام شرم الشیخ میں اقوام متحدہ کے بدعنوانی کے خلاف کنونشن سے متعلق ریاستی جماعتوں کی کانفرنس کے نویں اجلاس سے ورچول خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ کووڈ۔ 19 کی عالمگیر وبا نے بدعنوانی کی لعنت سے پیدا ہونے والی عدم مساوات کو بے نقاب کر دیا ہے۔
وزیر خارجہ نے دنیا بھر میں لوگوں کے بہتر مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے بدعنوانی کے چیلنج سے مؤثر طریقے سے نمٹنے پر زور دیا۔بدعنوانی کی روک تھام اور اس سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے احتساب، شفافیت اور استحکام کی غرض سے مستحکم نظام کی تعمیر اور اسے مضبوط بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔
پاکستان نے سرکاری شعبے میں شفافیت اور کھلے پن کو فروغ دینے کے لیے موجودہ قانون سازی کی ہے جس میں شہریوں کے معلومات کے حق کے حصول میں سہولت فراہم کرنا بھی شامل ہے۔ پاکستان بدعنوانی سے نمٹنے کے لیے آئی سی ٹی ٹولز کو بھی بروئے کار لا رہا ہے جس میں پاکستان سٹیزن پورٹل ایپلی کیشن بھی شامل ہے تاکہ حکومتی اداروں اور پبلک آفس ہولڈرز کے شراکتی طرز حکمرانی اور احتساب کو فروغ دیا جا سکے۔
وزیر خارجہ نے ” محفوظ مالیاتی پناہ گاہوں”کو بھی اجاگر کیا جس نے بدعنوانوں کا احتساب کرنے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے۔وزیر خارجہ نے ریاستی جماعتوں کی کانفرنس پر زور دیا کہ وہ سنگین معاشی ناانصافی کو روکنے کے لیے دولت کی غیر قانونی ترسیل کو روکنے کے لیے ایک جامع قانونی فریم ورک تیار کرے کیونکہ موجودہ بین الاقوامی انسداد بدعنوانی کا فریم ورک چوری شدہ اثاثوں کی بازیابی اور ترقی پزیر ممالک کو ان کی واپسی کو مؤثر طریقے سے یقینی بنانے کے لیے ناکافی ہے۔
انہوں نے چوری شدہ اثاثوں کی واپسی کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے مضبوط سیاسی عزم کی ضرورت پر زور دیا جو معلومات کے بروقت اشتراک، انتظامی اور قانونی طریقہ کار کو آسان بنانے اور غیر ضروری تاخیر سے بچ کر کیا جا سکتا ہے۔