برازیلیا۔20فروری (اے پی پی):برازیل کی حکومت نے غزہ میں اسرائیلی حملوں پر تنقید کے باعث اسرائیل کی جانب سے برازیل کے صدر لوئز اناکیو لولا ڈا سلوا کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دینے کے بعد اسرائیلی سفیر کو طلب کر لیا۔ روسی خبر رساں ادارے تاس نے برازیلی نیوز ویب سائٹ جی1 کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ برازیل کے وزیر خارجہ مورو ویرا نے اسرائیل کی جانب سے برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا کی شخصیت کو پرسونا نان گراٹا قرار دینے کے بعد اسرائیلی سفیر ڈینیئل زونشائن کو گزشتہ روز وزارت خارجہ طلب کیا۔
اس سے قبل برازیلی اخبار فولہا ڈی ایس پالو نے اطلاع دی تھی کہ برازیل کے صدر نے اسرائیل میں اپنے سفیر فریڈریکو میئر کو مشاورت کے لیے واپس بلانے کا حکم دیا ۔ واضح رہے کہ 18 فروری کو برازیل کے صدر لوئز اناکیو لولا ڈا سلوا نے کہا تھا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری سے شہریوں کا بڑے پیمانے پر قتل یہودیوں کے خلاف ہٹلر کے جرائم کے برابر ایک ہولو کاسٹ ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے لوئز اناکیو لولا ڈا سلوا کے بیانات کو سنگین اور شرمناک قرار دیا اور اعلان کیا کہ انہوں نے برازیل کے سفیر کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔ 19 فروری کو اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے برازیل کے صدر کو اس وقت تک ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا جب تک وہ معافی نہیں مانگتے اور اسرائیل کا نازی جرمنی سے موازنہ کرنے سے انکار نہیں کر دیتے ۔ بین الاقوامی امور پر برازیل صدر کے خصوصی نمائندے سیلسو اموریم نے کہا کہ سربراہ مملکت کا معافی مانگنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔