برسلز۔26اکتوبر (اے پی پی):کشمیر پر بھارتی قبضہ کے دن پر 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے موقع پر بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں بعد از دوپہر دو بجے بھارتی سفارت خانے کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔مظاہرہ کا اہتمام کشمیر کونسل ای یو نے کیا ہے، جس میں بڑی تعداد میں کشمیریوں، پاکستانیوں اور کشمیریوں کے دیگر ہمدردوں اور انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں کی بھر پور شرکت متوقع ہے۔ احتجاجی مظاہرہ کے انتظامات کے لیے کشمیر کونسل ای یو کے ساتھ دیگر کشمیری تنظیمیں بھی تعاون کر رہی ہیں۔
کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ ساڑھے سات دہائیوں سے زائد عرصے سے بھارت نے جموں و کشمیر کے بڑے علاقے پر قبضہ کر رکھا ہے لیکن انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اقوام عالم بھارت کے اس غاصبانہ قبضہ اور کشمیریوں کے خلاف اس جارحانہ و ظالمانہ بھارتی رویئے پر خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج کر کے عالمی برادری کو باور کرانا چاہتے ہیں کہ وہ اپنی خاموشی توڑ کر کشمیر پر بھارتی قبضہ ختم کرائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کشمیری بھارت کا غیر قانونی قبضہ ہرگز تسلیم نہیں کرتے۔ کشمیری قوم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے مستقبل کا آزادانہ ماحول میں فیصلہ کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار ہے لیکن وہ کشمیریوں کے حقوق دبا رہا ہے اور مقبوضہ وادی میں بے گناہ لوگوں کو قتل کر رہا ہے۔ روزانہ کی بنیادوں پر بھارت کے ریاستی ادارے معصوم اور نہتے کشمیریوں کو کچلنے پر لگے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ظلم و ستم، تشدد، خوف و ہراس روزہ مرہ کا معمول ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت جموں و کشمیر میں مظالم بند کرے، بلا تاخیر اپنی فوجیں جموں و کشمیر سے نکالے اور کشمیریوں کو آزد ماحول فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنی مرضی کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔انہوں نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ معصوم کشمیریوں پر بھارتی مظالم بند کروائے اور مسئلہ کشمیر کا پر امن حل تلاش کرے، جو کشمیریوں کا دیرینہ مطالبہ ہے۔