برطانیہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو بڑھا کر 10 بلین پاؤنڈ تک لے جانے کا خواہاں ہے ، برطانوی رکن پارلیمنٹ انعم قیصر

159
برطانیہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو بڑھا کر 10 بلین پاؤنڈ تک لے جانے کا خواہاں ہے ، برطانوی رکن پارلیمنٹ انعم قیصر

لاہور۔26دسمبر (اے پی پی):برطانوی ہاؤس آف کامنز کی رکن انعم قیصر نے کہا ہے کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو موجودہ سطح 3 بلین پاؤنڈ سے بڑھا کر 10 بلین پاؤنڈ تک لے جانے کا خواہاں ہے تاکہ باہمی طور پر فائدہ مند نتائج حاصل کیے جا سکیں۔

اتوار کو یہاں یو کے پاکستان بزنس کونسل کے چیئرمین میاں کاشف اشفاق سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات میں بہتری سے دونوں ممالک میں ترقی اور خوشحالی آئے گی۔

انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں تقریباً 5 ہزار برطانوی کمپنیاں کام کر رہی ہیں لیکن اس کے باوجود کہ پاکستان 220 ملین سے زیادہ لوگوں کی ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے یہاں صرف 150 برطانوی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ انعم قیصر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو برطانیہ اور دیگر ممالک سے مزید سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے متوقع آمدنی پر مبنی ٹیکس نظام کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ سرخ فیتے اور دیگر رکاوٹوں کے خاتمے پر توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یو کے پاکستان کے ساتھ صحت عامہ، تعلیم، گرین انرجی اور بنیادی ڈھانچے کے چار شعبوں میں قریبی تعاون کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ معیشت کو مزید مسابقتی بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ زراعت، مینوفیکچرنگ، فارماسیوٹیکل اور دیگر شعبوں میں بھی تعاون کر سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاکستانی مصنوعات کو اپنی مارکیٹ تک ترجیحی رسائی فراہم کرنے کی کوشش کرے گا جس سے اس کی برآمدات میں مزید بہتری آئے گی۔ برطانیہ کو پھلوں اور سبزیوں کی برآمد کے حوالے سے انعم قیصر نے کہا کہ پاکستانی برآمد کنندگان کو برطانیہ کے معیارات پر پورا اترنے پر کام کرنا چاہیے تاکہ اس کی فوڈ مارکیٹ میں بہتر رسائی حاصل کی جا سکے۔

انہوں نے پاکستانی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ برطانیہ میں اپنی مصنوعات کی مارکیٹنگ پر خصوصی توجہ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ نے اپنے شہریوں کو پاکستان کے وزٹ کی ترغیب دینے کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر مائیک نیتھوریانکیس نے بھی حال ہی میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریزکا دورہ کیا اور آئی سی سی آئی کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اس کے وفد کے دورہ برطانیہ اور ان کے حقیقی شراکت داروں سے رابطے میں تعاون کریں گے۔

اس موقع پر ریپبلک آف مالدووا کے اعزازی قونصل جنرل میاں محمود الحسن، ممتاز سکالر و سکول آف کمیونیکیشن سٹڈیز پنجاب یونیورسٹی کے وزٹنگ فیکلٹی ممبر ڈاکٹر وقار چوہدری اور مانچسٹر کے تاجر محمد اعظم خان، شہریار خان، اسفند یار خان اور مہر خان بھی موجود تھے۔

میاں کاشف اشفاق نے انعم قیصر کا دورہ پاکستان پر خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں جس کے لیے دونوں اطراف کے نجی شعبوں کے درمیان بہتر روابط کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی متحرک قیادت میں پاکستان خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی کے ذریعے اپنی صنعتی بنیاد کو بڑھا رہا ہے، برطانوی کمپنیوں کو یہاں جوائنٹ وینچر اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانوی اور پاکستانی کمپنیوں کے درمیان قریبی تعاون سے ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کرنے میں مدد ملے گی، جو پاکستانی کمپنیاں اے گریڈ کی مصنوعات فراہم کر رہی ہیں انہیں اپنی برآمدات کو بڑھانے کے لیے برطانوی فرموں سے روابط کو فروغ دینا چاہیے۔

میاں کاشف اشفاق( جو فیصل آباد انڈسٹریل سٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (فیڈمک) )کے سابق چیئرمین بھی ہیں، نے کہا کہ زراعت، صنعت، آئی ٹی، کان کنی اور سیاحت کے شعبوں میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو کے پاکستان بزنس کونسل برطانوی ہائی کمیشن سے مربوط ہوکر پوشا کے ساتھ کم از کم 200 پاکستانی کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کروائے گی جو برطانیہ کو سافٹ ویئر پروڈکٹس اور خدمات فراہم کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ یو کے پاکستان بزنس کونسل مقامی بزنسز کو برطانوی کمپنیوں سے مربوط کرنے کی بھی کوشش کرے گی تاکہ ان کی فرنچائزز کو پاکستان میں لایا جاسکے۔ ان کا کہنا تھاکہ برطانیہ کی بہت سی کمپنیاں پاکستان میں دیگر ممالک کے مقابلے بہتر کاروبار کر رہی ہیں اس لئے مزید کمپنیوں کو بھی پاکستانی مارکیٹ میں ابھرتے ہوئے کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔