بعض لوگ موجودہ نظام کو ڈی ریل کرنے کے خواہاں ہیں، پانامہ سے اقامہ نکال کر ملک کو نقصان پہنچایا گیا، وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

Rana Tanvir Hussain's
Rana Tanvir Hussain's

اسلام آباد۔28مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ بعض لوگ موجودہ نظام کو ڈی ریل کرنے کے خواہاں ہیں، پانامہ سے اقامہ نکال کر ملک کو نقصان پہنچایا گیا، ملک میں انتخابات کیلئے حالات سازگار نہیں ہیں۔ منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک تاریخ کے نازک موڑ پر کھڑا ہے، ہم یہاں تک یکدم نہیں پہنچے، مولوی تمیز الدین کیس آج بھی ہر جگہ زیربحث ہے، یقین کرنا ہوگا کہ ملک کو اس نہج تک کس نے پہنچایا، ماضی میں نظریہ ضرورت کا سہارا لیا گیا، اپنی ضرورت کے مطابق آئین و قانون کی بات کی جاتی ہے، نظریہ ضرورت کے باعث ملک آج مسائل کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ اور اقامہ پر جے آئی ٹی بنائی گئی، اس میں وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ پیش ہوئے، اس سے زیادہ آئین و قانون کا احترام نہیں ہو سکتا، پانامہ کیس سے اقامہ نکال کر ملک کو نقصان پہنچایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی کرنا پارلیمان کا حق ہے، انتخابات کیلئے رقم اور سکیورٹی نہیں ہے، ملک میں مردم شماری ہو رہی ہے، ایسے انتخابات کا کیا فائدہ جس کی کوئی ساکھ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے معاملہ کا حل مل بیٹھ کر نکالنا چاہئے، اس سے ملک میں استحکام آئے گا۔ پی ٹی آئی کے دور میں آئین و قانون کی دھجیاں بکھیری گئیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ملکی حالات انتخابات کیلئے سازگار نہیں۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ عمران خان کے منہ سے آئین و قانون کی بات اچھی نہیں لگتی۔ موجودہ نظام کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈکٹیٹر مشرف کو تین سال تک رہنے اور آئین میں ترمیم کی اجازت کس نے دی۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان میں جمہوریت، عوام کی فلاح و بہبود، گڈ گورننس اور اصلاحات کی بات کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کے بڑے لیڈر ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو اپنے مقام کیلئے کھڑا ہونا چاہئے، وزیراعظم کو 176 ارکان قومی اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں الیکٹیبلز کو عمران خان سے ملایا گیا، عمران خان کو جس طریقہ سے جتوایا گیا سب کو معلوم ہے، عمران خان کبھی دوبارہ وزیراعظم نہیں بن سکتے، پاکستان دشمن وزیراعظم نہیں بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو عدم اعتماد کے ذریعے ہٹایا گیا، جو کچھ عمران خان کے ساتھ ہو رہا ہے یہ قانون قدرت ہے، عمران خان کرپٹ باپ کا بیٹا ہے، پی ٹی آئی والے عمران خان کو چھوڑ دیں، الیکٹیبلز ہمارا ساتھ دیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنا رویہ درست کریں اور راہ راست پر آ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے سوموٹو کا عام آدمی کے بنیادی حقوق سے کوئی تعلق نہیں۔ ماضی کے تین مارشل لاء بھی دیکھے ہیں، یہ ہمیں نہیں ڈرا سکتے، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کندن سیاسی جماعتیں ہیں، بڑی قربانیاں دی ہیں، جلاوطنی اور جیلیں کاٹی ہیں، پی ٹی آئی کے وزراء کرپٹ اور لوٹے تھے، عمران خان نے معیشت اور گورننس تباہ کر دی، عمران خان کا کوئی اصول، دین مذہب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اس کے باپ کی جانب سے وراثتی زمین کے معاملہ پر جعل سازی سامنے آئی، عمران خان نے اس پر تین بار موقف بدلا۔