بلاول بھٹو زرداری نے کورنگی میں دنیا کے سب سے بڑے 1200 بستروں پر مشتمل امراض قلب کے ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا ،پاکستان معاشی، سیاسی اور آئینی بحران سے گزر رہا ہے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی باجوڑ میں پی پی پی رہنما اخوند زادہ چٹان پر حملے کی مذمت

کراچی ۔20مارچ (اے پی پی):پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کورنگی میں دنیا کے سب سے بڑے 1200 بستروں پر مشتمل امراض قلب کے ہسپتال ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز(زیڈ اے بی آئی سی وی ڈی) کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے، جہاں علاج معالجہ مکمل طور پر مفت ہوگا، 10 منزلہ ہسپتال کی عمارت 7 حصوں پر 2.4 ملین مربع فٹ پر محیط ہو گی۔ جدید ترین آلات سے لیس ہسپتال میں 16 چھوٹے آپریشن تھیٹرز، 18 کارڈیک کیتھ لیبز، 2 ایم آر آئی لیبز اور 4 سی ٹی لیبز بھی ہوں گی۔

میڈیا سیل بلاول ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کےمطابق اسپتال کے سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان ایک معاشی، سیاسی اور آئینی بحران سے گزر رہا ہے، اس کے حل کے لیے سب کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا، جھوٹ، نفرت، تقسیم اور دھونس دھمکی کی سیاست کرنے والوں سے درخواست ہے کہ وہ غیرجمہوری رویہ چھوڑ کر ملک کی ترقی میں حصہ لیں۔انہوں نے کہا کہ دل کے مفت علاج کیلئے نیا ہسپتال قائم کر رہے ہیں، پوری دنیا میں کوئی ایسا ہسپتال موجود نہیں جو اس تعداد میں مریضوں کا مفت علاج کروائے۔

انہوں نے کہا کہ کہ جینے اور مرنے کا فیصلہ معاشی صورتحال کی بنیاد پر نہیں ہونا چاہیے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے تحت، سال 2015میں این آئی سی وی ڈی کراچی کو حکومتِ سندھ کے حوالے کیا گیا، اور اب یہ ادارہ دنیا کا سب سے بڑا امراض قلب کا مفت اسپتال بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی کراچی کے بعد این آئی سی وی ڈی سکھر سب سے بڑا اسپتال ہے، جبکہ حیدرآباد اور لاڑکانہ کے ساتھ ساتھ ٹنڈو محمد خان، سیہون، نوابشاہ، مٹھی اور خیرپور میں بھی اس ادارے سے منسلک سیٹلائیٹ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ کراچی میں 17 چیسٹ پین یونٹ کام کر رہے ہیں، جبکہ ایسے یونٹس گھوٹکی، ٹنڈو باگو، جیکب آباد، عمرکوٹ، ٹنڈو الہیار، میرپور خاص اور شکارپور میں بھی موجود ہیں۔ انہوں مزید نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی یہ سوچ ہے کہ کسی شہری کے علاج میں پیسہ رکاوٹ نہیں ہونا چاہیے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سندھ کا این آئی سی وی ڈی ہسپتال بھارت اور یورپ کے کسی بھی اسپتال سے مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 15 سالوں سے چند لوگ حکومتِ سندھ کی کردار کشی میں مصروف رہے ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے کِیا کیا ہے؟ تو این آئی سی وی ڈی اُن مخالفین کے لئے منہ توڑ جواب ہے۔ انہوں نے کہا کہ 70 سال کے وہ سیاستدان جو کہتے ہیں کہ ان کی جدوجہد 30 سالوں پر محیط ہے اور ان کے دورِ اقتدار میں دودھ اور شہد کی نہریں بہتی تھیں، تو وہ خیبر پختونخواہ اور پنجاب میں این آئی سی وی ڈی جیسا ایک اسپتال دکھا دیں۔ انہوں نے کہا کہ میں تو 30 سال کا ہوں اور مختصر عرصے میں امراض قلب کے مفت علاج معالجے کے لیے دنیا کا سب سے بڑا اسپتال بنا دیا ہے۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسِ وقت مہنگائی، بے روزگاری، غربت عروج پر ہے، ان حالات میں سندھ سمیت پورے ملک کے عوام کے لئے یہ ایک تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ سے زائد دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے مریض حکومتِ سندھ کے بنائے ہوئے اسپتالوں سے مستفید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو صحت کا علاج پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ہوتا ہے وہ صرف پیسے کے لئے ہوتا ہے، سندھ میں انسانیت کی خدمت کے لئے مفت علاج کیا جاتا ہے۔ انہوں نے وفاقی وزیر عبدالقادر پٹیل کو پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اگر وفاقی حکومت چاہے تو این آئی سی وی ڈی کا ایک سیٹ لائیٹ سینٹر 6 ماہ کے اندر اسلام آباد میں بھی قائم کیا جا سکتا ہے۔

پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پنجاب ،خیبر پختونخوا میں صحت کارڈ کے نام پر ایک دھوکا چل رہا ہے، عوام کا پیسہ اسپتالوں پر لگانے کے بجائے نجی انشورنس کمپنیوں کو مل رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی لڑائی پارلیمان میں یا انتخابات میں ہونی چاہیے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کچھ سیاسی جماعتوں سے درخواست ہے کہ وہ جھوٹ، نفرت تقسیم اور دھونس دھمکی کی سیاست چھوڑ دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو پاکستان کی تباہی میں آپ کا کا کردار رہا ہے، وہ تاریخ کا حصہ ہے۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ کوبلدیاتی نمائندوں سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی پر الزام لگایا جاتا تھا کہ وہ بلدیاتی انتخابات نہیں چاہتی، لیکن اب بتایا جائے اس نظام کو آگے بڑھنے سے کون روک رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے بلدیاتی الیکشن کرائے اور اب میئر بننے سے کون روک رہا ہے، کچھ قوتیں برداشت نہیں کر رہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا میئر ہو، اب ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ مارا جا رہا ہے۔پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی اداروں کے ضمنی الیکشن کے لیے ماہِ رمضان کے دوران 18 اپریل کی تاریخ دی ہے اور کہا ہے کہ 30 اپریل کو ادارے اپنے سربراہ منتخب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کے ایسے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیرِ قانون مرتضیٰ وہاب کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ فوری طور الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈیول کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ملک میں جاری ڈیجیٹل مردم شماری پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر ہم نے ریڈ لائین کھینچ دی ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ مراد علی شاہ، وفاقی وزیر عبدالقادر پٹیل اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کے علاوہ صوبائی وزراء، اراکن اسمبلی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔