بلو چستان میں ایچ آئی وئی ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں اضا فہ تشویشناک ہے ، سربراہ ضیاءبلوچ

168
ایڈز لاعلاج اور مہلک بیماری ہے جو انسان کے مدافعتی نظام کو تباہ کر دیتی ہے،ایم ایس

کوئٹہ۔ 06 جون (اے پی پی):بلو چستان میں ایچ آئی وئی ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں اضا فہ تشویشناک ہے، بلو چستا ن ایڈ ز کنٹرول پروگرم کے اعداد شمار کے مطابق گزشتہ سال صوبے میں مجموعی طو ر پر ایڈ ز کے سات ہزار جبکہ صرف کو ئٹہ شہر میں دو ہزار سے زائد کیسز رجسٹر ڈ ہو ئے جن میں ایک ہزار سے زائد مرد جبکہ 472خواتین ،99بچے ، اور 36ٹرانس جینڈر شامل ہیں ۔

ان خیالات کااظہارمقررین نے ہیلتھ اینڈ رورل ڈیولپمنٹ ( ہارڈ ) بلو چستان کے زیراہتمام صحافیوں کیلئے ایڈزکی رپورٹنگ کے حوالے سے منعقدہ آگاہی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ہارڈبلوچستان کے سربراہ ضیاءبلوچ نے بلوچستان ایڈزکنٹرول پروگرام کی رپورٹ کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2023میں صوبہ بھر میں 2358کیسز سامنے آئے، جبکہ بلو چستان کے چھ ااضلاع ایڈ ز کے حوالے سے ہائی رسک پر ہیں جن میں کو ئٹہ ، تربت ، گوادر، لورلائی ، شیر انی ، اور نصیر آباد شامل ہیں، تر بت میں 339رجسٹرڈ مریض ہیں جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں ۔

ایڈزکنٹرول پروگرام کے تحت بلو چستان کے 36اضلاع میں سے صرف پانچ اضلاع میں ایڈ ز کے مریضوں کیلئے سینٹرز بنائے گئے ہیں جوانتہائی کم ہیں اوریہ سینٹرز کو ئٹہ ، تربت ، ڈیرہ مراد جمالی اور حب میں بنا ئے گئے ہیں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئرصحافی سول سوسائٹی کے رہنمائوں منظوربلوچ، ظفربلوچ، یحییٰ ریکی، سلام خان، ریاض بلو چ ، میر بہرام بلوچ، بہرام لہڑی ودیگرنے کہا کہ عوام میں شعور اور آگاہی میں کمی کی وجہ سے یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایڈز سے متاثرہ مریض بھی معاشرے کا حصہ ہیں، انہیں بھی جینے کا حق ہے ہمیں احتیاطی تدابیر کو اختیار کر تے ہو ئے ان کا خیال رکھنا چاہے ،بد قسمتی سے ہمارے معاشرے میں اس مرض کو عیب سمجھا جا تا ہے جس کی وجہ سے متاثر ہ افراد ٹیسٹ کرنے کے بجا ئے مرض کو چھپا لیتے ہے اور یہ مرض ایک متاثرہ شخص سے دوسرے لو گوں میں با آسانی پھیل جا تا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایڈز کا مر ض استعمال شدہ سرنچ ،حجام میں کٹنگ کے دوران زخم لگنے اور غیر محفوظ جنسی تعلقات کی وجہ سے پھیل جا تا ہے ہمارے ہاں حجام کی دکانوں میں صفائی ستھرائی اور ایس او پیز کا مکمل فقدان ہے۔