بلوچستان کا زرعی شعبہ صوبے کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، وائس چیئرمین بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ

133
بلوچستان کا زرعی شعبہ صوبے کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، وائس چیئرمین بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ

کوئٹہ۔ 18 فروری (اے پی پی):بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان کا زرعی شعبہ صوبے کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، اس شعبے کی ترقی کیلئے حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے، کچھی کینال منصوبہ صوبے کی زراعت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا، زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے جو سالانہ تقریباً 10 لاکھ ٹن پھل پیدا کرتا ہے،اس شعبے میں سرمایہ کاری کے اہم مواقع میں کچھی اور پٹ فیڈر نہروں کے کمانڈ ایریاز اور دیگر اہم ڈیموں میں کارپوریٹ فارمنگ اور کم پانی والی زمینوں میں ٹنل فارمنگ شامل ہیں ،اسکے علاوہ پروسیسنگ کے ذریعے ویلیو ایڈیشن بھی کی جا سکتی ہے،اس شعبے کو ترقی دیکر نہ صرف بلوچستان کی معیشت کو بہتر کیا جا سکتا ہے بلکہ عوام اور کاشتکاروں کو بھی خوشحال بنایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا زرعی شعبہ پاکستان کی مجموعی زرعی پیداوار میں ایک اہم حصہ دار ہے،اپنے منفرد موسمی حالات اور زرخیز مٹی کے ساتھ بلوچستان فصلوں کی ایک وسیع رینج، خاص طور پربیش قیمت فصلوں کی پیداوار کے لیے مثالی طور پر موزوں ہے،یہ صوبہ سیب، خوبانی، کھجور، انار، انگور، بادام اور سبزیوں جیسے پیاز، ٹماٹر اور لہسن کی پیداوار کے لیے نمایاں ہے،یہ مصنوعات نہ صرف ملکی طلب کو پورا کرنے کے لیے اہم ہیں بلکہ اپنے معیار اور ذائقے کی وجہ سے بین الاقوامی منڈیوں میں بھی ان کی اہمیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہر سال تقریباً 2.32 ملین ٹن پھل اور 3 ملین ٹن سبزیاں پیدا کرتا ہے جو ملک کے غذائی ضروریات اور برآمدمیں اہم کردار کی نشاندہی کرتا ہے،یہ وافر پیداوار صوبے کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہے،اس شعبے میں ویلیو ایڈیشن اور ایکسپورٹ کوالٹی کے لیے کافی مواقع موجود ہیں۔