اسلام آباد۔21اپریل (اے پی پی):صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اوراسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل و جموں وکشمیر پر خصوصی نمائندے ایمبسیڈریوسف محمد الدوبے نے اس بات کا فیصلہ اور اتفاق کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اپنا موثر کردار ادا کرے اور اس سلسلے میں قانونی اور دیگر آپشنز کو بروئے کار لا کر فلسطین اور کشمیر کے مسائل کے حل کے لئے کوششیں تیز کی جائیں۔
بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرانے کے لئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے کیونکہ اسلامی تعاون تنظیم نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر پر کشمیریوں کے موقف کی حمایت کی ہے۔ بھارت اور اسرائیل کا مقصد ہی فلسطینیوں اور کشمیریوں کی نسل کشی کرنا ہے۔ بھارت مسلمانوں کی نسل کشی کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے بچوں،بوڑھوں، نوجوانوں کو شہیداور خواتین کی عصمت دری کی جا رہی ہے تمام حریت قیادت کو ہندو راشٹر اور مقبوضہ کشمیر پر ظالمانہ اور جابرانہ قبضے کے خلاف آواز اٹھانے کی وجہ سے قید کیا گیا ہے تو ایسے میں مسئلہ کشمیر نہ صرف کشمیریوں کا بلکہ امہ کا بھی مسئلہ ہے، لہذا او آئی سی اور مسلم ممالک مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ 5اگست2019ء کے بعد بھارت نے نو لاکھ فوج کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کر کے مقبوضہ کشمیر کو ایک جیل میں بدل کر شہریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں ، بھارت کا یہ اقدام بین الاقوامی قانون کی رو سے ایک جرم اوربین الاقوامی انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
کشمیری گزشتہ سات دہائیوں سے آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ 1947ء سے لے کر اب تک کشمیریوں نے آزادی کی جدوجہد کرتے ہوئے لاکھوں جانوں کی قربانی دی۔ ہمارا یہ عزم ہے کہ یہ جدوجہد جاری ر ہے گی اور دنیا کی کوئی طاقت ہمیں اس جدوجہد کو ترک کرنے پر مجبور نہیں کر سکتی ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال انتہائی سنگین ہے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھارت نے خوراک، ادویات، پانی اور دوسری ضروریات زندگی سے محروم رکھا ہوا ہے۔ اسرائیل غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر بمباری کر کے انہیں شہید کر رہا ہے اور یہ دنیا کی تاریخ کی بدترین نسل کشی ہے۔
ان خیالات کا اظہار صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل و جموں وکشمیر پر خصوصی نمائندے ایمبسیڈریوسف محمد الدوبے کی قیادت میں اسلامی تعاون تنظیم کے وفد سے ایوان صدر کشمیر ہائوس اسلام آباد میں تفصیلی ملاقات میں کیا۔ اس موقع پراسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وفد میں پروفیشنل آفیسر او آئی سی بہرالدین گامرالدین اور دیگر بھی شامل تھے۔ بیرسڑسلطان محمود چوہدری نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مختلف ہتھکنڈوں کے ذریعے خصوصی حیثیت ختم کر کے ایسے حربے استعمال کررہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ختم ہو کر رہ جائے۔
اسلامی تعاون تنظیم کی زیادہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو ہر فورم پر اُٹھانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے،کیونکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے ہندوتوا نظریے اور 9لاکھ بھارتی فوج کے ساتھ آرایس ایس کے نظریے کو آگے بڑھا رہا ہے جس سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں بے انتہاء اضافہ ہو گیا ہے ، ان تمام مظالم کو رکوانے کے لئے او آئی سی اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔او آئی سی کے چارٹر میں کشمیریوں اور فلسطینیوں کو اُن کے حق خودارادیت دینے کا کہا گیا ہے لہذا او آئی سی کشمیریوں کو حق خودارادیت دلوانے کے لئے اپنا کردار اد اکرے۔
بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ اسرائیل غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر بمباری کر رہا ہے جس سے ہزاروں کی تعداد میں مظلوم شہری شہید ہو رہے ہیں ، اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں اور بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی بند کرانے کے لئے مسلم امہ کو اکٹھے ہو کر او آئی سی پلیٹ فارم سے آواز بلند کرنا ہو گی کیونکہ اسرائیل بھی فلسطین میں غیر فلسطینیوں کو آباد کر کے آبادی کا تناسب بگاڑ رہا ہے، اسی طرح بھارت بھی مقبوضہ کشمیر میں غیر ریاستی ہندوئوں کو آباد کر کے وہاں کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنا چاہتا ہے۔
صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ پاک بھارت دونوں جوہری طاقتیں ہیں دونوں کے درمیان کوئی بھی چھوٹا یا بڑا حادثہ ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے جو کہ دنیا کی معیشت اور ماحول کے لیے تباہ کن ہے کیونکہ بھارت کے ہندوتوا کا نظریہ جنوبی ایشیا کے لئے خطرہ کا باعث ہے، لہذا او آئی سی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم رکوانے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنی کوششیں تیز کرنے کے ساتھ ساتھ بھارت پر معاشی پابندیاں بھی عائد کرے۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)کے وفد کا آزادکشمیر کا دورہ کرنے پرخصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے اس طرف آباد کشمیری آزادی کی فضاء میں زندگی گزار رہے ہیں، آزادکشمیر ایک پرامن خطہ ہے اور یہاں پر ہر شخص کو مذہبی اور جمہوری آزادی حاصل ہے اور آزادکشمیر کی حکومت عوام کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ اس موقع پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل و جموں وکشمیر پر خصوصی نمائندے ایمبسیڈریوسف محمد الدوبےنے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کرتی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف او آئی سی نے پہلے بھی آواز اٹھائی ہے اور اب وہ مزید موثر انداز میں کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لئے آواز بلند کرے گی۔اس موقع پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل و جموں وکشمیر پر خصوصی نمائندے ایمبسیڈریوسف محمد الدوبے نے صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو شیلڈ پیش کی اور انہیں رواں سال جون میں استنبول میں ہونے والی او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی جو صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے قبول کر لی۔
اس موقع پر صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل و جموں وکشمیر پر خصوصی نمائندے ایمبسیڈریوسف محمد الدوبے کو بھی صدارتی شیلڈ پیش کی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=585214