اسلام آباد۔16اکتوبر (اے پی پی):رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے کہا ہے کہ بھارت جنوبی ایشیائی باشندوں اور سکھ علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کے لئے "منظم جرائم کے عناصر” کا استعمال کر رہا ہے جس کا نام "بشنوئی گروپ”ہے۔اے ایف پی کے مطابق رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت جنوبی ایشیائی باشندوں اور سکھ علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کے منظم جرائم پیشہ عناصر جس کا نام "بشنوئی گروپ”ہے کا استعمال کر رہا ہے ۔بشنوئی کرائم گینگ اپنی بھارت میں قتل و غارت اور بھتہ خوری کے حوالے سے بھیانک شہرت رکھتا ہے، لیکن کینیڈا میں ایک سکھ علیحدگی پسند کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام کے بعد اب اس کی رسائی بہت زیادہ پھیلتی دکھائی دیتی ہے۔
بشنوئی کا مبینہ سربراہ 31 سالہ لاء گریجویٹ لارنس بشنوئی تقریباً ایک دہائی سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے، جو اس وقت بھارت کی ریاست گجرات میں ہیروئن کی سمگلنگ کے مقدمے کا سامنا کر رہا ہے۔آر سی ایم پی کے اسسٹنٹ کمشنر بریگیٹ گاوین نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ گروپ حکومت ہندوستان کے ایجنٹوں سے جڑا ہوا ہے۔کیس کا مرکز سکھ کارکن ہردیپ سنگھ ننجر پر ہے، جسے جون 2023 میں وینکوور میں اس کے گھر کے قریب پارکنگ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
نجار جو 1997 میں کینیڈا ہجرت کر گئے تھے اور 2015 میں شہری بنے ،نے ایک علیحدہ سکھ ریاست خالصتان کی وکالت کی تھی ۔ وہ بھارتی حکام کو مبینہ دہشت گردی اور قتل کی سازش کے الزام میں مطلوب تھا۔کینیدا میں نجار کے قتل کے الزام میں چار ہندوستانی شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=513471