بھارت مقبوضہ وجموں کشمیر کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے، مہاتیر محمد

67
بھارت مقبوضہ وجموں کشمیر کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے، مہاتیر محمد

اسلام آباد۔27اکتوبر (اے پی پی):ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نےکہا ہے کہ بھارت غیر مسلموں کومسلم اکثریتی علاقوں میں آباد کر کے بھارتی غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ جس طرح اسرائیلی آباد کار وں نے تل ابیب حکومت کی طرف سے منظور شدہ زمینوں پر قبضے کرکے فلسطینیوں کو زبردستی ان کے گھروں سے بے دخل کیا۔

ڈاکٹر مہاتیر نے ملائیشیا میں پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف سے کشمیر یوم سیاہ 2023 کے موقع پر جمعہ کو منعقدہ ایک تقریب میں اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ بھارت کی طرف سے چار سال قبل جموں و کشمیر کی خودمختاری کو یکطرفہ طور پر منسوخ کرنے کے نتیجے میں جموں و کشمیر کے مقبوضہ علاقے میں لاکھوں فوجیوں کی غیر قانونی طور پر تعیناتی کی گئی اور اس کے ساتھ ساتھ پوری آبادی کو محاصرے میں رکھتے ہوئے مظالم کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ رپورٹس بھی سنی ہیں کہ بھارت جموں و کشمیر کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ڈاکٹر مہاتیر نے کہا کہ حقیقت میں بھارت جموں وکشمیر میں اپنے غاصبانہ قبضے کی مخالفت کو زبردستی دبا رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ان علاقوں پر اپنی گرفت مضبوط کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بے رحم حکومتیں جمہوریت کی حامی ہونے کا اعلان کرتی ہیں جب کہ وہ نسل پرستی کا ارتکاب کرتی ہیں۔ جب ان کے ظلم و ستم کا نشانہ بننے والے جوابی وار کرتے ہیں تو اس پر وہ غصہ اور بے زاری کا اظہار کرتی ہیں ، وہ آزادی کے جنگجوؤں کو دہشت گرد قرار دیتی ہیں،

وہ اس حقیقت کو چھپا تی ہیں کہ ان کی نسل پرستی کی پالیسیاں، نسل کشی کی سرگرمیاں دہائیوں سے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مبینہ عسکریت پسندوں اور دہشت گردوں کو ختم کرنے اور اپنی سرحد کی حفاظت کے لیے جموں و کشمیر پر اپنے حملے اور قبضے کو جواز بنا رہا ہے۔ انہوں نے عالمی اخلاقیات کے خود ساختہ محافظ کے ظلم وستم اور منافقت کو بھی بے نقاب کرنے پر زور دیا ۔

انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ان کی منافقت اور ظلم کی کوئی حد نہیں کیونکہ ہم نے بنی نوع انسان کے خلاف بدترین مظالم کا مشاہدہ کیا ہے جس کا ہم پہلے کبھی تصور بھی نہیں کر سکتے تھے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے ڈاکٹر مہاتیر نے کہا کہ آپ لوگ ہمیں بھولے نہیں ہیں ، ہمیں آپ کے درد کا احساس ہے ۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اس ظلم سے نجات دلائے۔ فلسطین میں حالیہ پیشرفت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دنیا اس وقت خوف کی حالت میں سب کچھ دیکھ رہی ہے

کہ کیسے اسرائیل نے بے بس فلسطینیوں پر اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا اور اسے حماس کی طرف سے کی جانے والی کارروائیوں کا ردعمل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو تمام بنیادی ضروریات سے محروم کرکے ان کا دنیا سے رابطہ منقطع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور وہ یہ بھی اعلان کررہا ہے کہ غزہ کے شہری مقبوضہ علاقوں سے نکل جائیں تاکہ وہ صرف حماس کے ہدف کو نشانہ بنا سکے ۔