لاہور۔27مئی (اے پی پی):سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے میں پاکستان پر عائد کیے گئے الزامات کو بے بنیاد اور غیر سنجیدہ قرار دیا ہے۔ گورنمنٹ گرلز گریجویشن کالج مناواں کے پہلے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بغیر کسی ثبوت کے 25 افراد کی ہلاکت کا الزام پاکستان پر ڈالنا ذمہ دارانہ طرزِ عمل نہیں۔ اگر بھارت سنجیدہ ہوتا تو پاکستان کے ساتھ مل کر یا کسی تیسرے فریق کے ذریعے تحقیقات کرواتا۔سپیکر نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عظیم قربانیاں دی ہیں جن کا اعتراف دنیا بھر میں کیا جاتا ہے۔
اے پی ایس کے معصوم شہدا ءاس بات کا ثبوت ہیں کہ دہشت گردی کا اصل نشانہ کون رہا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بھارت جھوٹے بیانیہ کی بنیاد پر جنگ کی طرف بڑھ رہا ہے تو پاکستان اپنے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے اور ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دے سکتا ہے۔سپیکر ملک محمد احمد خان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اکھنڈ بھارت کا خواب دکھا کر خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنا افسوسناک ہے۔ شیواجی کی تصاویر کے ساتھ پاکستان، بھوٹان اور سری لنکا کو بھارت کا حصہ قرار دینا ایک انتہاپسندانہ سوچ کی عکاسی ہے۔
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی عالمی سطح پر موثر سفارت کاری کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہر عالمی فورم پر پاکستان کا موقف مضبوطی سے پیش کیا، جس کی بدولت بھارت عالمی برادری میں تنہا رہ گیا۔ یہاں تک کہ جی-20 ممالک نے بھی پاکستان کے موقف کو تسلیم کیا۔سپیکر نے فیلڈ مارشل عاصم منیر اور افواجِ پاکستان کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ صرف چار گھنٹوں میں بھارتی جارحیت کو پیشہ ورانہ انداز میں ناکام بنایا گیا۔تقریب کے اختتام پر انہوں نے طالبات کو کانووکیشن کی کامیابی پر مبارکباد دی اور کہا کہ تعلیم کے بغیر پائیدار ترقی ممکن نہیں۔
سپیکر نے سابق وزیراعلی شہباز شریف کے تعلیمی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نوجوانوں کو فیصلہ سازی کے مواقع دئیے، جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ منطق، دلیل اور شعور کی بنیاد پر فیصلے کرنا آج کے نوجوانوں کی ذمہ داری ہے تاکہ پاکستان کا مستقبل روشن ہو۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=602121