اسلام آباد۔29جولائی (اے پی پی):پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے حریت رہنما محمد یاسین ملک کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صحت کی حالت پر سخت احتجاج کیا ہے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جمعہ کو یہاں جاری بیان کے مطابق یاسین ملک کی اہلیہ مشال حسین ملک کی طرف سے بھارتی وزیر اعظم کو ایک خط جس میں ان کے شوہر کی صحت کی نازک حالت کے پیش نظر جو ماہ رواں کے شروع میں بھوک ہڑتال کرنے کے فیصلے کے بعد خراب ہوگئی ہے، جیل سے فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے کو بھی بھارتی ناظم الامور کے حوالے کردیا گیا۔
بھارتی سفارت کار کو یاسین ملک کو کم از کم تین دہائیوں قبل پیش آنے والے واقعات کے گرد تیار کیے گئے مزید دو جعلی کیسوں میں ملوث کرنے کے بھارتی حکام کے تازہ ترین اقدام پر پاکستان کی شدید مایوسی سے بھی آگاہ کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ متعدد درخواستوں کے باوجود محمد یاسین ملک کو جاری ٹرائلز میں ذاتی پیشی اور جرح کے ان کے قانونی حق سے انکار کردیا گیا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق یاسین ملک جو بھارتی عدالت کی جانب سے ایک جھوٹے مقدمے میں بدنام زمانہ دہلی کی تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں ۔بیان میں کہا گیا کہ اپنے اختیار میں کوئی قانونی چارہ نہ ہونے کے باعث محمد یاسین ملک نے22 جولائی کو بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔
بیان میں بھارتی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے اور یاسین ملک کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئےانہیں فوری طبی امداد فراہم کرے، من گھڑت کیسز اور فرضی الزامات کے تحت غلط سزا کو منسوخ کرے اور انہیں فوری طور پر جیل سے رہا کرے۔