بھارتی پروپیگنڈے کا مقصد کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو بدنام کرنا ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس

126
کل جماعتی حریت کانفرنس

سرینگر ۔26دسمبر (اے پی پی):کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجی افسر کی طرف سے کنٹرول لائن کے قریب سے ہتھیار وں کی برآمدگی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے جھوٹے پروپیگنڈے کا مقصد کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو بدنام کرنا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور تنظیموں بشمول نعیم احمد خان، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموں و کشمیر مسلم لیگ اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ نے ان خیالات کا اظہار بھارتی فوج کی 19 انفنٹری ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل اجے چاندپوریاکے شمالی کشمیر سے ہتھیاروں کی برآمدگی کے مضحکہ خیز دعوئوں کے جواب میں کیا۔حریت رہنمائوں نے اپنے بیانات میں ان الزامات کو بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں اپنے جرائم کو چھپانے اور اقوام متحدہ میں پاکستان کی طرف سے جمع کرائے گئے ڈوزیئرکا توڑ کرنے کی ایک ناکام کوشش قرار دیاہے۔ ڈوزئیر میں پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے سیاسی حقوق کے حصول کیلئے کشمیریوں کی جدوجہد اور پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنے کیلئے وقتا فوقتا اس طرح کے شوشے چھوڑتارہتا ہے۔ واضح رہے کہ بارہمولہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رئیس بٹ نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے بھارتی فوجی جنرل کے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہاہے کہ سال بھر کے دوران کنٹرول لائن کے آر پار کسی قسم کی کوئی نقل و حرکت نہیں ہوئی ہے ۔ کانگریس کی مقبوضہ کشمیر شاخ کے سابق صدر غلام احمد میر نے ضلع اسلام آبادکے علاقے نوگام شانگس میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی کی زیرقیادت ہندوتوا حکومت پر زور دیاہے کہ وہ کشمیریوں کو انکے حقوق دے اور انکے ساتھ بھارتی پارلیمنٹ میں کیے گئے وعدوں کو پورا کرے۔

ادھر Internetshutdowns.inکی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیرمیں گزشتہ 10برس کے دوران مجموعی طورپر 418مرتبہ انٹرنیٹ سروسز کی معطلی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق 4 اگست 2019کی شام کو انٹرنیٹ 552 دنوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔مقبوضہ کشمیرمیں سب سے زیادہ 175مرتبہ ضلع پلوامہ میں انٹرنیٹ سروسز معطل کی گئیں۔ اسلام آبادمیں 2012سے اب تک 142 مرتبہ انٹرنیٹ سروسز معطل کی گئیں جو کہ دوسری سب سے بڑی تعداد ہے ۔ کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں اعداد و شمار کے مطابق مجموعی طورپر 132مرتبہ انٹرنیٹ بند کیاگیا۔ Internetshutdowns.inنے یہ اعدادوشمار خبروں یا انٹرنیٹ پر دستیاب متعلقہ ریاستی حکومتوں کی طرف سے جاری کئے گئے احکامات کے ذریعے اکٹھے کئے ہیں ۔