کراچی۔ 24 جون (اے پی پی):بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ایڈیشنل سیکریٹری ڈاکٹر محمد طاہر نور نے سینٹرل زونل آفس کراچی میں پارٹنر بینک حبیب بینک لمیٹڈ (HBL) کے ساتھ ایک تفصیلی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کا مقصد تیسری سہ ماہی (Q3) کے دوران ادائیگیوں کے عمل میں پیش آنے والے تکنیکی اور انتظامی مسائل کا جائزہ لینا اور آئندہ چوتھی سہ ماہی (Q4) کی قسط کی ادائیگی کے لیے ریٹیل نیٹ ورک کے ذریعے عملی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دینا تھا۔
اجلاس میں بی آئی ایس پی سندھ کے ڈائریکٹر جنرل ذوالفقار علی شیخ، ڈائریکٹر محمد اکرم اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ جبکہ بینک کی جانب سے شیخ عمیر اسد (سینئر پروڈکٹ منیجر)، سمرین شمشیر (بزنس ہیڈ) اور اللہ نواز (کلسٹر منیجر) اجلاس میں شریک ہوئے۔
ملک بھر میں جاری شدید گرمی کے پیش نظر، بی آئی ایس پی نے حالیہ طور پر کیمپ سائیٹ ماڈل سے ہٹ کر ریٹیل ماڈل کے ذریعے ادائیگی کا عمل شروع کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد مستحقین کو بھیڑ سے محفوظ، باوقار اور آسان ماحول میں ادائیگی فراہم کرنا ہے۔اجلاس کے دوران ڈاکٹر طاہر نور نے خدمات کی فراہمی کو شفاف اور مؤثر بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور ایچ بی ایل کو ہدایت کی کہ تمام ریٹیل آؤٹ لیٹس پر مستحقین کے لیے پینے کے پانی، سایہ دار انتظار گاہوں اور بیٹھنے کی سہولت فراہم کی جائے۔
اجلاس میں درج ذیل نکات پر تفصیلی گفتگو کی۔ نظام کی تیاری اور فعالیت ، ریٹیل مراکز پر نقد رقم کی دستیابی، بائیومیٹرک تصدیق کے عمل کو بہتر بنانا، شکایات کے فوری ازالے کا مؤثر نظام ،ریئل ٹائم مانیٹرنگ اور رپورٹنگ کے ذرائع زیر غور آئے۔ڈاکٹر طاہر نور نے اس بات پر زور دیا کہ تمام متعلقہ فریقین کے درمیان مربوط اور مسلسل رابطہ ناگزیر ہے تاکہ ادائیگی کا عمل بروقت، منظم اور شفاف طریقے سے مکمل ہو سکے۔ انہوں نے مستحقین کے تجربے کو بہتر بنانے، تاخیر کم کرنے، اور ادائیگی کے نظام میں شفافیت اور جوابدہی کو مضبوط کرنے پر خصوصی زور دیا۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کسی بھی قسم کی غیر مجاز آٹو ودڈرال (یعنی مستحقین کی اجازت کے بغیر رقم کی کٹوتی) ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی اور بینک کو ہدایت کی کہ وہ ایسی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے مضبوط مانیٹرنگ نظام فوری نافذ کرے۔ فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایک جامع طریقہ کار اور کنٹرول سسٹم تیار کیا جائے تاکہ تمام شکایات کو بر وقت اور مؤثر انداز میں حل کیا جا سکے۔