اسلام آباد۔27جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے حکومتی گرانٹ کو کسی قرارداد سے مشروط کرنے کے حوالے سے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے،سوال ہی نہیں پیدا ہوتا کہ میرے ہوتے ہوئے اس قسم کا کوئی مطالبہ کرے ،وکلاءسیاست ضرور کریں لیکن حد پار نہ کریں۔پاکستان کی تمام بار ایسوسی ایشن میں گرانٹس برابر تقسیم کی جاتی ہیں،
وفاق کی طرف سے گزشتہ سال لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کو کوئی گرانٹ نہیں دے سکے تھے لیکن اس بار انہیں 40 لاکھ روپے دیئے گئے ہیں۔ اتوار کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری خواجہ محسن عباس کی طرف سے حکومتی گرانٹ کوقرارداد سے مشروط کرنے کے حوالے سے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ میرے ہوتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سے اس قسم کا کوئی مطالبہ کرے، بعض وکلاءمنفی سیاست کر رہے ہیں، ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے 10 کروڑ روپے گرانٹ کا مطالبہ کیا تھا، میں نے ان سے کہا کہ ہمارے پاس کل ساڑھے 9 کروڑ روپے دستیاب فنڈز ہیں جو پاکستان کی تمام بار ایسوسی ایشن میں برابری پر تقسیم کئے جائیں گے جس کے بعد میں نے اخبار میں اپنے خلاف الزامات کے بارے میں خبر پڑھی ۔
انہوں نے کہا کہ وکلاءتنظیموں میں سیاست بہت زیادہ ہے، وکلاء تقسیم ہیں ،وکلاءسیاست ضرور کریں لیکن حد پار نہ کریں۔ بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر نے بھی اس بات کو رد کیا اور کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دسمبر میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات ہونے جا رہے ہیں ہو سکتا ہے کہ ایسے الزامات انہی کی پیش بندی ہو۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاق کی طرف سے گزشتہ سال لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کو کوئی گرانٹ نہیں دے سکے تھے لیکن اس بار انہیں 40 لاکھ روپے دیئے گئے ہیں۔