بین الاقوامی برادری بھارت کے غیر قانونی تسلط میں جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اور جنگی جرائم کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے، اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کا نسل کشی کے متاثرین کے بین الاقوامی دن پر مطالبہ

69
United Nations

اقوام متحدہ۔9دسمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن نے نسل کشی کے متاثرین کے بین الاقوامی دن کے موقع پربھارت کے غیر قانونی تسلط میں جموں و کشمیرمیں بھارتی جارحیت و بربریت کو اجاگر کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پربھارت کے غیر قانونی تسلط میں جموں و کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور جنگی جرائم کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے۔ پاکستانی مشن نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت مقبوضہ جموں کشمیر میں مسلمان اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے مقصد کے تحت مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے اس لیے بین الاقوامی برادری آئندہ نسل کشی کے واقعات ، ظلم و بربریت اور نسلی بنیادوں پر نسل کشی کے واقعات کو روکے۔ انہوں نے گزشتہ روز جینوسائیڈ واچ کے مقبوضہ کشمیر میں آئندہ نسل کشی یا قتل عام کے خدشات سے متعلق حالیہ بیان کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ 1990 سے بھارتی فوج نے ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا ، 22 ہزار خواتین بیوہ ہوئیں ، ایک لاکھ 8 ہزار بچے یتیم ہوئے اور 11 ہزار سے زائد خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ پاکستانی مشن نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کی بقا کوآج بھی شدید خطرہ ہے اور یہی نہیں کئی سالوں سے مسلمانوں کو بی جے پی، آر ایس ایس اور سنگھ پریوار کے ہاتھوں ہوش ربا مظالم کا سامنا ہے جن میں 1993 میں ممبئی، 2002 میں گجرات اور 2020 میں نئی دہلی جیسے دیگر واقعات میں مسلمانوں کے منظم قتل عام شامل ہیں جن میں ہزاروں افراد کو شہید کیا گیا جس پر کوئی کارروائی نہ ہو سکی۔ پاکستانی مشن نے کہا کہ ہم نسل کشی کے متاثرین کے بین الاقوامی دن پر بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی ، جنگی جرائم اور انسانیت اور بھارتی مسلمانوں کے خلاف جرائم میں ملوث بھارت کے سول اور ملٹری افسران کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے ۔ نسل کشی کے متاثرین کا بین الاقوامی دن ہر سال عالمی سطح پر9 دسمبر کو منایا جاتا ہے اور اس دن کو منانے کا مقصد مستقبل میں نسل کشی کے واقعات کی روک تھام کے لیے انسانیت کی ذمہ داریوں کو اجاگر کرنا ہے۔