بین الاقوامی برادری کو افغانستان کی سنگین انسانی صورتحال اور تعمیر نو اور سماجی و اقتصادی ترقی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے عبوری افغان حکومت کے ساتھ عملی طور پر رابطے استوار کرنے کی ضرورت ہے ،حنا ربانی کھر

164
foreign Ministry
foreign Ministry

اسلام آباد۔29نومبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو افغانستان کی سنگین انسانی صورتحال اور تعمیر نو اور سماجی و اقتصادی ترقی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے عبوری افغان حکومت کے ساتھ عملی طور پر رابطے استوار کرنے کی ضرورت ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے افغانستان کے ایک روزہ سرکاری دورہ کے دوران کیا۔ کابل میں وزیر مملکت نے افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی، نائب وزیر اعظم عبدالسلام حنفی، وزیر معدنیات و پیٹرولیم شہاب الدین دلاور اور وزیر تجارت حاجی نورالدین عزیزی سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کے دوران تعلیم، صحت، زراعت، تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون، علاقائی روابط، عوام سے عوام کے رابطوں اور سماجی و اقتصادی منصوبوں سمیت مشترکہ دلچسپی کے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر مملکت نے اپنی مصروفیات میں پرامن، مستحکم، خوشحال افغانستان کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان کثیر جہتی تعلقات کو مزید گہرا اور مضبوط بنانے اور مشترکہ خوشحالی کے لیے پائیدار شراکت داری قائم کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر مملکت نے بین الاقوامی برادری کے لیے اس بات پر زور دیا کہ وہ افغانستان کی سنگین انسانی صورتحال اور تعمیر نو اور سماجی و اقتصادی ترقی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے عبوری افغان حکومت کے ساتھ عملی طور پر رابطے استوار کرے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ افغانستان کے مالیاتی اثاثوں کو غیر منجمد کرنے سے اس مقصد میں مدد ملے گی۔ دونوں فریقوں نے پائیدار دو طرفہ سیاسی مکالمے کی اہمیت اور پاکستان افغانستان تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے ادارہ جاتی میکانزم کے اہم کردار پر اتفاق کیا۔ دونوں فریقوں نے وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کے درمیان ایک زمینی پل کے طور پر افغانستان کی اہمیت پر بھی زور دیا اور علاقائی رابطوں کو فروغ دینے میں اس کے اہم کردار پر بھی زور دیا جس میں ٹرانسپورٹیشن روابط اور میگا انرجی پروجیکٹس جیسے کہ تاپی اور کاسا-1000 شامل ہیں۔

دونوں فریقوں نے باہمی تعاون کے ساتھ علاقائی سلامتی کو بڑھانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر مملکت نے ویمن چیمبر آف کامرس کے نمائندوں کے ساتھ ظہرانے پر ملاقات کی۔ انہوں نے افغان معاشرے میں خواتین کے اہم کردار پر زور دیا اور پاکستان اور افغانستان کی خواتین کاروباری شخصیات کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے کی پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان افغان خواتین کے کاروبار سے تیار کردہ مصنوعات کی درآمد کو خصوصی ترجیح دے گا۔ وزیر مملکت کا دورہ اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے دیرینہ برادرانہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔

C