اسلام آباد۔4جولائی (اے پی پی):بینک دولت پاکستان کے 75 ویں یوم تاسیس کے موقع پر گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے 4 جولائی 2023 کو سٹیٹ بینک میوزیم کراچی میں 75 روپے کے نوٹ کی رونمائی کر دی۔ تقریب کے دیگر مہمانوں میں ڈپٹی گورنرز، ایگزیکٹو ڈائریکٹرز، سٹیٹ بینک کے ذیلی اداروں کے منیجنگ ڈائریکٹرز، کمرشل بینکوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز/صدور، سٹیٹ بینک کے افسران اور معروف خطاط صادقین نقوی کےبھتیجے کے صاحبزادے سبطین نقوی شامل تھے جنہوں نے سٹیٹ بینک کی خصوصی دعوت پر تقریب میں شرکت کی۔
گورنر جمیل احمد نے مہمانوں کی پذیرائی میں 75 روپے کے یادگاری نوٹ کی رونمائی کی جس کے بعد انہوں نے ماضی میں سٹیٹ بینک کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی، خاص طور پر نگرانی کے حوالے سے کمرشل بینکوں کے ساتھ اس کے ربط اور گزشتہ برسوں میں ہونے والی پیش رفتوں پر توجہ مرکوز کی۔
انہوں نے حالیہ برسوں میں سٹیٹ بینک کے اقدامات کو بھی اجاگر کیا جن میں بالخصوص مائیکرو پیمنٹ گیٹ وے "راست”، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے روشن ڈیجیٹل اکائونٹس، ڈیجیٹل بینکنگ سلوشنز کی فراہمی کے لیے کمرشل بینکوں کی سہولت کاری اور حوصلہ افزائی اور معاشرے کے مختلف طبقوں بشمول خواتین، نوجوانوں اور کاشتکاروں کے لیے جامع پالیسیوں کی تشکیل شامل ہیں۔
گورنر جمیل احمد نے سٹیٹ بینک کے تذویراتی منصوبے وژن 2028 کے بارے میں بھی بات کی جس میں اس عرصے کے دوران سٹیٹ بینک کی توجہ کا محور بننے والے اہم شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان اقدامات میں مہنگائی کو وسط مدت میں ہدف کی سطح پر لانا، بینکاری نظام میں شفافیت کو فروغ دینا، صنفی شمولیت پر مبنی پالیسیوں کا پرچار، گرین فنانسنگ کی حوصلہ افزائی، وفاقی شرعی عدالت کی ہدایات کے تحت شریعت کے مطابق بینکاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا اور سٹیٹ بینک کو جدت بخشنا، اسے عوام دوست ادارے میں تبدیل کرنا شامل ہیں۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان اہداف کے حصول کے لیے تمام تر بینکاری صنعت سٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے سٹیٹ بینک کے یادگاری نوٹ کے سلسلے میں کی گئی محنت کو سراہا اور اس کے کامیاب اجراء پر ٹیم کے ارکان کو مبارکباد دی۔ گورنر سٹیٹ بینک کے خطاب کے بعد یادگاری بینک نوٹ کی ایک ویڈیو پیش کی گئی جس میں مہمانوں کو نوٹ کے ڈیزائن کے عناصر اور اس کی حفاظتی خصوصیات کا جائزہ پیش کیا گیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر سیما کامل نے مالی میدان میں خواتین کی شرکت کے مثبت نتائج اور معاشرے میں مالی فیصلوں کے معیار پر اس کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مردوں اور خواتین کے مابین مالی شمولیت میں فرق کو تسلیم کرتے ہوئے سٹیٹ بینک کی جانب سے کمرشل بینکوں کے ساتھ مل کر اس کمی کو دور کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے 2021 میں سٹیٹ بینک کی جانب سے شروع کی گئی "برابری پر بینکاری” پالیسی کے نتائج کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ مستقبل میں تمام شعبہ ہائے زندگی میں معاشرے کی زیادہ مساویانہ شرکت دیکھنے کو ملے گی۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر فنانس اینڈ رسک مینجمنٹ محمد ہارون رشید نے بینک نوٹ کے ڈیزائن سے لے کر طباعت تک کے ارتقائی عمل کے بارے میں بات کی اور ٹیم کے ارکان کی محنت کو سراہا۔ انہوں نے نوٹ کے رنگ اور ڈیزائن کے عناصر کے پس منظر کے فلسفے کی بھی وضاحت کی اور نوٹ کی قانونی حیثیت پر روشنی ڈالی۔
اس موقع پر ڈائریکٹر فنانس قادر بخش نے سٹیٹ بینک کے قیام کی تاریخ اور سٹیٹ بینک کے قیام کے بعد درپیش چیلنجز کے بارے میں دلچسپ گفتگو کی، اس کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کا خصوصی طور پر تذکرہ کیا جنہوں نے سٹیٹ بینک کو ایک پختہ مرکزی بینک بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس بینک نوٹ پر نیلا رنگ غالب ہے جسے مرکزی بینک سے وابستہ استحکام کے احساس کے انعکاس کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
اس نئے بینک نوٹ کی ایک خاص بات معروف خطاط اور مصور سید صادقین احمد نقوی کی جانب سے تخلیق کردہ سٹیٹ بینک کی عمارت کا ایک مخصوص خاکہ ہے جس کے ساتھ بینک نوٹ کے سامنے کے حصے میں قائداعظم کی روایتی تصویر ہے۔
بینک نوٹ کا عقبی حصہ سٹیٹ بینک کی "برابری پر بینکاری” مہم سے منسوب ہے جس کی علامت کے طور پر فاطمہ جناح کی تصویر موجود ہے۔ عقبی حصے پر ونڈ ٹربائن اور سولر پینل کی عکاسی کی گئی ہے جو توانائی کے قابل تجدید اور ماحول دوست ذرائع کے استعمال کے حوالے سے پاکستان کے عزم کو اجاگر کرتا ہے ۔ یوٹیوب پر 75 روپے کے اس یادگاری نوٹ کو ملاحظہ کرنے کے لیے اس لنک سے استفادہ کریں: https://youtu.be/SA1nw2Z8fYc