اسلام آباد۔14اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت اور سماجی تحفظ شازیہ مری نے کہا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ 235ارب سے بڑھا کر 400 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے تخفیف غربت اور سماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 90 لاکھ خاندان کفالت پروگرام کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے تحت وظیفہ 7000 سے بڑھا کر 8750 روپے کر دیا گیا ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ ملک کے 28 لاکھ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں ستر ارب روپے تقسیم کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے غریب اور متوسط طبقے کے لوگ مہنگائی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر تعلیم وظیفہ حاصل کرنے والے خاندانوں کی تعداد 2.6 ملین سے بڑھ کر 7.1 ملین ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بینظیر نشوونما نے بھی پورے پاکستان میں توسیع کی ہے اور اس سلسلے میں پاکستان بھر میں 474 سہولتی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانس جینڈر کمیونٹی کو سماجی اقتصادی چیلنجوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ سراؤں کو بھی بی آئی ایس پی پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے ان سے کہا کہ وہ بی آئی ایس پی کے تحصیل دفاتر میں اپنی رجسٹریشن کرائیں۔ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے، معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی آگے بڑھنے کے لیے مذاکرات پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین سپریم ہے اور اس پر عمل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مذاکرات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی بنائی ہے جو تین ارکان پر مشتمل ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اپوزیشن بھی مذاکرات کے لیے آگے آئے گی۔