بے نظیر ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد میں عملہ کی کمی کے باعث صحت کے حصول میں شدید دشواری کا سامنا

194

ایبٹ آباد۔ 9 جولائی (اے پی پی):بے نظیر ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد میں عملہ کی کمی شدید دشواری کا پیش خیمہ بن رہی ہے۔ 450 بیڈ پر مشتمل ہسپتال میں صرف 130 نرسز ڈیوٹی سرانجام دے رہی ہیں جس کے باعث مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ ڈی ایچ کیو ایبٹ آباد میں سرکل گلیات، حویلیاں اور ایبٹ آباد شہر سے روزانہ ایک ہزار سے زائد مرد و خواتین مریض او پی ڈی جاتے ہیں اور شیر خوار اور 10 سال تک کے بچوں کا بھی وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں معائنہ اور علاج کیا جاتا ہے۔

ہسپتال میں نرسز کی مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کی ہیلتھ کیئر میں ہمیشہ دشواری اور مسائل درپیش رہتے ہیں۔ خواتین مریضوں کا بلڈ پریشر چیک کرنے، بچوں کو کینولہ لگانے اور ایمرجنسی مریضوں بالخصوص خواتین کو فی میل نرس کم ہونے کی وجہ سے میل نرس سے ہی مجبوراً بلڈ پریشر، انجکشن اور ڈرپ لگوانا پڑتی ہے ۔ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے صوبائی حکومت کو نرسز سمیت دیگر عملہ کی کمی کو پورا کرنے کی رپورٹ بھی بھیجی جاتی ہے جس پر عمل درآمد اور بھرتیاں کرنے میں کوتاہی برتی جا رہی ہے۔ اس سلسلہ میں ڈی ایچ کیو اور وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں نرسز کی صدر تنویر کا کہنا تھا کہ علاج معالجہ کی بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے نرسز کی کمی کو پورا کیا جائے، ہسپتال میں 130 نرسز ہیں جبکہ کم از کم ایک سو مزید نرسز کی اشد ضرورت ہے جن کی کمی سے سارا بوجھ ڈیوٹی پر موجود نرسز پر پڑ رہا ہے ۔

ادھر ہستپال میں نرسز کی کمی سے وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں ٹریننگ کرنے والے کینولہ لگاتے ہیں ،اسی طرح ہسپتال میں داخل مریضوں کو بھی ڈرپ، انجکشن سمیت دیگر علاج کیلئے انتظار کی زحمت اٹھانا پڑتی ہے۔ ایبٹ آباد کے شہریوں نے منتخب ارکان اسمبلی سے فوری نوٹس لینے اور ہستپال میں موجود بیڈ کے مطابق نرسز کی کمی دور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔