اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہےکہ تحریک انصاف نے اپنے جلسے میں نامناسب زبان استعمال کی اور وفاق پاکستان کو چیلنج کیا ، ملک کے وجود کو ایک شخص کے وجود کے ساتھ لازم قرار دینا درست نہیں ہے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن علی محمدخان کے نکتہ اعتراف کے جواب پر اظہارخیال کرتےہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ کل اور پرسوں کے واقعات پر تفصیلی بحث ہو ئی ہے مگر جب یہ کہیں کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں تو اس کااور کیا ری ایکشن آئے گا، ملک کے وجود کو ایک شخص کے وجود کے ساتھ لازم قرار دینا درست نہیں ، گزشتہ رات جو کچھ ہوا وہ پرسوں کے جلسے کا رد عمل تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس ایوان کی تاریخ میں یہ کبھی نہیں ہوا کہ یہ پریس گیلری اور یہ ایوا ن یکساں موقف رکھتے ہوں، ہماری بھی اور صحافیوں کی بھی دل آزاری ہوئی ، خواتین بارے نامناسب زبان استعمال کی اور وفاق پاکستان کو چیلنج کیاگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اقتدار کے دوران اور اقتدار سے علیحدگی کے بعد پی ٹی آئی کی جدوجہد دیکھ لیں ،ان کی جدوجہد جمہوری اقدار سے مماثلت نہیں رکھتی، ان کی ساری گفتگو ملک کی سالمیت کے خلاف ہے، 9 مئی کو انہوں نے سارے ملٹری ٹارگٹ چنے اور ان کی توہین کی گئی، کرنل شیر خان کامجسمہ توڑ کر تو ہین کریں اور 6 ستمبر کو وہاں جا کر فاتحہ خوانی کریں تو اس سے بڑھ کر منافقت اور کیا ہوگی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ مجھ پر بھی آرٹیکل 6 لگایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کس نے کہاتھا کہ خان نہیں ہے تو پاکستان نہیں ، یہ ملک کی تاریخ میں ایک سیاہ دن تھا، ایک صوبے کے وزیر اعلیٰ نے وفاق پاکستان کو للکارا پھر اس کے بعد کہتے ہیں کہ فوج ہماری اور شہید ہمارے،یہ جب چاہتے ہیں بیانیہ تبدیل کر لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے 15 دنوں میں بانی پی ٹی آئی کو رہا کرانے کا اعلان کیاتھا، 2 دن گزر گئے ہیں ہم ان کا انتظارکر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک وزیر اعلیٰ نے جب بیٹیوں کی توہین کی تو اس وقت ان کاضمیر کہاں تھا، پنجابی،پشتون،بلوچی اور سندھی مل کر پاکستان بناتے ہیں ،پشتون قوم پر کسی کی اجارہ داری نہیں ، وہاں بھی محب وطن پاکستانی بستے ہیں۔\932