ترکیہ میں اسلامی ممالک کی مشترکہ مارکیٹ اور ایکسچینج پروجیکٹ کے فروغ اور ترقی پر ورکشاپ کا انعقاد

63
غیر وابستہ تحریک کے سربراہی سطح کے رابطہ گروپ کا اجلاس ، تحریک کے چیئرمین الہام علیوف کی کووڈ-19 کے باعث دنیا پر پڑنے والے منفی اثرات کے تدارک اور بحالی کیلئے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی پینل کے قیام کی تجویز

اسلام آباد۔17اگست (اے پی پی):ترکیہ کی وزارت خوراک، زراعت اور لائیو سٹاک، اقتصادی اور تجارتی تعاون کی قائمہ کمیٹی ،ریسرچ اینڈ ٹریننگ سینٹر (او آئی سی)کے تعاون سے اسلامی ممالک کی مشترکہ منڈی اور ایکسچینج پروجیکٹ کے فروغ اور ترقی پر ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ہے ۔

ورکشاپ میں جہاں پراجیکٹ کے دائرہ کار میں اٹھائے گئے اقدامات، جس میں او آئی سی کے رکن ممالک میں چھوٹے درجے کے کاروباری اداروں، خاندانی کسانوں اور کوآپریٹیو کے درمیان ڈیٹا بیس، انفارمیشن نیٹ ورک اور ویب پیج کے قیام کا تصور کیا گیا ہے، خوراک، زراعت اور لائیو سٹاک کے نائب وزیر مہمت دانیش نے ورکشاپ میں اسلامی ممالک کے درمیان تجارت کے بارے میں معلومات کا اشتراک کیا۔

عمر مسعود الرحمان، نائب صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ورکشاپ کے شرکاء کی توجہ اس حقیقت کی طرف مبذول کرائی کہ اسلامی ممالک کے درمیان تجارت کافی نہیں ہے۔ موجودہ صلاحیت جو اس وقت 132 بلین ڈالر ہے۔

دوسرے لفظوں میں یہ دنیا کی زرعی برآمدات کے 11 فیصد کے مساوی ہےجبکہ ہم 21 فیصد آبادی کا احاطہ کرتے ہیں یہ بتاتے ہوئے کہ ای کامرس کا شعبہ پوری دنیا میں ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی تجارت کو نئے قوانین کے مطابق ترقی دینے کی ضرورت ہے اور پلیٹ فارم کے ساتھ تعاون اور یکجہتی پر زور دیا جائے ۔