تعلیم، صحت، کورونا، زراعت اور صنعت سمیت ہر شعبے میں پنجاب حکومت کی کارکردگی کئی زیادہ بہتر ہے، فیاض الحسن چوہان

64

راولپنڈی۔4ستمبر (اے پی پی):پنجاب حکومت کے ترجمان و صوبائی وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان نے پنجاب حکومت کی3سالہ کارکردگی کے حوالے سے مناظرے کا چیلنج کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ میں ثابت کروں گا کہ تعلیم، صحت، کورونا، زراعت اور صنعت سمیت ہر شعبے میں پنجاب حکومت کی کارکردگی سندھ حکومت کے مقابلے میں کئی زیادہ بہتر ہے ۔سال2008سے سال 2018تک آڈیٹر جنرل کی تمام آڈٹ رپورٹس پبلک کی جائیں، شہبازشریف دور کے ہر سال میں کوئی پیرا100ارب روپے سے کم نکلا تو میں پوری قوم کے سامنے معافی مانگوں گا ۔

پنجاب حکومت کے ترجمان کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد میں نے فیصلہ کیا تھا کہ مسلم لیگ ن سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے منفی رویوں اور پروپیگنڈے پر توجہ دینے کی بجائے وزیر اعلیٰ اور پنجاب حکومت کی کارکردگی پر توجہ دوں گا ۔لیکن ان سیاسی یتیموں کو عزت راس نہیں آتی اورنج لائن ٹرین منصوبے کو سفید ہاتھی ہے جس کے ماہانہ آپریشنل اخراجات 60کروڑ اور آمدن صرف7کروڑ روپے ماہانہ ہے اوحکومت کو ماہانہ53کروڑ روپے نقصان کا سامنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کرپشن اور لوٹ مار اور کرپشن کے ذریعے نام اور مقام پیدا کرنے والا خاندان، اس کی پارٹی اور ان کے ترجمان آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کا سہارا لے کر وزیر اعلیٰ پنجاب اورپنجاب حکومت کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کر رہے ہیں ۔

مریم اورنگزیب کو اصل غصہ یہ ہے کہ شہباز شریف نے ان پر مکمل عدم اعتماد کرتے ہوئے ملک احمد خان کواپنا نیا ترجمان مقرر کر لیا ہے اور وہ اب ن لیگ یا شریف فیملی کی بجائے صرف بیگم صفدر اعوان کی ترجمان بن کر رہ گئی ہیں اور اب نوکری پکی کرنے کے لئے پنجاب حکومت پر الزامات لگا رہی ہیں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب پر 52لاکھ روپے سے ذاتی ہیلی پیڈ بنانے، 12ارب روپے کورونا فنڈز میں خورد برد اور 56ارب روپے کی کرپشن کے الزامات لگانے والی اصل کنیز دراصل نیب عدالت کے باہر اپنی قیادت کی 25ارب ڈالر کی کرپشن اور منی لانڈرنگ چھپانے کے لئے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال ہر ادارے اور ہر حکومت کی آڈٹ رپورٹ آتی ہے اوررپورٹ کے حوالے سے جب کوئی ادارہ یا مشینری آڈیٹر جنرل کو اپنے بعض معاملات پرکوئی جواب نہیں دے پاتے تو آڈیٹر جنرل پیرا لکھ دیتا ہے کہ اتنے مالیت کا کوئی جواب نہیں موصول نہیں ہوا انہوں نے دعویٰ کیا کہ سال2008سے سال 2018تک آڈیٹر جنرل کی تمام آڈٹ رپورٹس پبلک کی جائیں ۔شہباز شریف دور میں ہر سال100ارب روپے سے کم کوئی آڈٹ پیرا نہیں نکلے گا اگر100ارب سے کم کوئی پیرا نکلا تو میں پوری قوم سے معافی مانگوں گا ۔

آج شہباز شریف کہتے ہیں کہ ان کا رمضان شوگر مل سے کوئی تعلق نہیں حالانکہ رمضان شوگر ملز میں اس خاندان نے اپنے ملازمین کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم رکھا ۔انہوں نے کہا کہ اگر مریم اورنگزیب کی جانب سے 52لاکھ روپے مالیت کا ہپیلی پیڈ بنانے کے الزام کو سچ بھی مان لیا جائے تو یہ ہیلی پیڈ سرکاری جگہ پر بنا اور یہ ہیلی پیڈ بیرون ملک سے آنے والی شخصیات کے لئے بنایا گیااسی طرح کورونا کے خلاف وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور حکومت پنجاب کی جدوجہد سب کے سامنے ہے ۔جس میں ہر سطح پر وزیر اعلیٰ کی کاوشوں کو سراہا گیا۔یہ بات طے ہے کہ کورونا کے لئے جتنا فنڈ بھی ریلیز ہوتا ہے اس کی مکمل نگرانی این سی او سی کے پاس ہے لہٰذا کورونا کے حوالے سے حکومتی کارکردگی پر انگلی اٹھانا آسمان پر تھوکنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام نے اگر کرپشن دیکھنی ہے تو سستی روٹی، دانش سکول،صاف پانی کمپنی،نارووال سپورٹس پراجیکٹس اور میٹرو منصوبوں سمیت پر آڈیٹر جنرل کے آڈٹ پیرا دیکھ لے مسلم لیگ ن کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال کو میٹرو سٹیشنوں پر صرف پھول پتیاں لگانے کے لئے95کروڑ کا ٹھیکہ دیا گیا۔انہوں نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کو سفید ہاتھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے حکومت کو ماہانہ 53کروڑ روپے نقصان کا سامنا ہے شہباز حکومت کا دعویٰ تھا کہ اس منصوبے سے یومیہ اڑھائی لاکھ افراد استفادہ کریں گے لیکن اس وقت اس منصوبے سے یومیہ صرف50ہزار افراد مستفید ہو رہے ہیں جبکہ منصوبے کی ماہانہ آپریشنل اخراجات 60کروڑ اور آمدن صرف7کروڑ روپے ماہانہ ہے ۔

اسی طرح اس منصوبے کے نام پر لئے گئے قرضے کا بوجھ بھی موجودہ حکومت پر ہے۔ انہوں نے کہ وزیر اعلیٰ عثمان بززدار نے جس شرافت اور دیانتداری سے صوبے کی خدمت کی اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ کارکردگی کے حوالے سے مناظرے کا چیلنج کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ میں ثابت کروں گا کہ تعلیم، صحت، کورونا، زراعت اور صنعت سمیت ہر شعبے میں پنجاب حکومت کی کارکردگی سندھ حکومت کے مقابلے میں کہیں زیادہ بہتر ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مہنگائی میں ہوشربا اضافے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم تو 3سال سے کہہ رہے ہیں کہ مہنگائی کی بنیادی وجہ سابقہ ادوار حکومت ہیں۔ نواز شریف کے آخری 3سالہ دور میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ڈالر کے جعلی استحکام اور اربوں ڈالر کے قرضوں سے دراصل ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا۔انہوں نے کہا اس کے باوجود موجودہ حکومت نے مہنگائی سے ریلیف دینے کے لئے ہیلتھ انشورنس کارڈ کا اجرا کیا اور پنجاب میں 70سے80فیصد خاندان یہ کارڈ حاصل کر کے استفادہ کر رہے ہیں جس سے ایک عام آدمی کو 7لاکھ روپے سے زائد علاج کی سہولت دی گئی ہے۔ اسی طرح 26ارب ڈالر کی امپورٹ روپے کی قیمت مستحکم کرنے کی جانب سفر ہے ۔

ہم نے مافیا کی سازشوں اور کورونا کی وباکے باوجود معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا کنٹونمنٹس بورڈ الیکشن میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ چونکہ یہ معاملات این سی او سی طے کرتی ہے تاہم انتخابی امیدواروں کو چاہئے کہ وہ اپنی اورعوام کی بہتری کے لئے ایس او پیز کا پورا خیال رکھیں۔

نور مقدم قتل کیس کے حوالے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نور مقدم کا قاتل دنیا کا ایک غلیظ ترین انسان ہے ۔جس نے ہوا کی بیٹی سے شرمناک سلوک کر کے پوری قوم کا سر شرم سے جھکا دیا ۔اس شیطان کو تو بات کرنے کی اجازت نہیں ہو نی چاہئے انہوں نے توقع ظاہر کی کہ پراسکیوشن اپنا کام جلد مکمل کرے گی اور عدالتیں انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے اسے پھانسی کے پھندے پر لٹکائیں گی ۔ا

یک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیب نے حالیہ3سالوں میں 600ارب جبکہ اینٹی کرپشن نے بھی 4سے5ارب روپے کی ریکوری کی۔ انہوں نے کہا کہ آل شریف کے خلاف بھی نیب ریفرنسز انجام کے قریب ہیں اور انہیں پتہ ہے کہ اب بچت کا کوئی راستہ نہیں ہے اب یہ کسی کے بھی پاؤں پکڑنے کے لئے تیار ہیں انہوں نے کہا کہ آل شریف کا وطیرہ ہے کہ جب یہ اقتدار میں ہوتے ہیں تو دوسروں کے گریبان پکڑتے ہیں اور جب پھنستے ہیں تو پاؤں پکڑنے پر آجاتے ہیں ۔راولپنڈی میں پانی کی قلت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ واسا سمیت تمام متعلقہ ادارے یہ سن لیں کہ کراچی کی طرز پر راولپنڈی کو واٹر اور ٹینکر مافیا کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دیں گے۔