38.3 C
Islamabad
اتوار, مئی 25, 2025
ہومقومی خبریںتمام مقررہ اہداف کے حصول اور اصلاحات کے سلسلے میں پیش رفت...

تمام مقررہ اہداف کے حصول اور اصلاحات کے سلسلے میں پیش رفت کے بعد پاکستان کیلئے قسط جاری کی گئی، ڈائریکٹرکمیونیکیشنز آئی ایم ایف

- Advertisement -

اسلام آباد۔23مئی (اے پی پی):بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے کہاہے کہ تمام مقررہ اہداف کے حصول اور اصلاحات کے سلسلے میں پیش رفت کے بعد پاکستان کیلئے قسط جاری کی گئی، امیدہے خطہ میں استحکام کے قیام کیلئے مسائل کاپرامن حل نکالا جائیگا۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈکی ڈائریکٹرکمیونیکیشن جولی کوزاک نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ تنازعے کے تناظر میں انسانی جانوں کے نقصان اور انسانی المیے پر دلی افسوس اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اورہم امیدرکھتے ہیں کہ خطہ میں استحکام کے قیام کیلئے مسائل کاپرامن حل نکالا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے انتظامی بورڈ نے ستمبر 2024 میں پاکستان کیلئے توسیعی فنڈسہولت(ای ایف ایف) پروگرام کی منظوری دی تھی۔

اُس وقت پہلے جائزہ کیلئے 2025 کی پہلی سہ ماہی کاوقت مقرر کیا گیا تھا، اسی ترتیب کے مطابق 25 مارچ 2025 کو آئی ایم ایف کی ٹیم اور پاکستانی حکام کے درمیان پہلے جائزے کیلئے سٹاف سطح کامعاہدہ ہواجسے ایگزیکٹو بورڈ کے سامنے پیش کیا گیا اور 9 مئی کو بورڈ نے اس جائزے کو مکمل کر لیا۔ اس جائزے کی تکمیل کے بعد پاکستان کو متعلقہ قسط جاری کر دی گئی۔

- Advertisement -

انہوں نے کہاکہ قرضہ پروگراموں کے تحت بورڈ کا وقتاً فوقتاً جائزہ لینا ایک معمول کا عمل ہے تاکہ دیکھا جا سکے کہ پروگرام درست سمت میں جا رہا ہے یا نہیں، شرائط پوری ہو رہی ہیں یا نہیں، اور کیا کوئی پالیسی میں تبدیلی کی ضرورت ہے تاکہ پروگرام کو دوبارہ درست راہ پر لایا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے حوالہ سے بورڈ نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے تمام مقررہ اہداف حاصل کر لیے ہیں اور اصلاحات کے سلسلے میں بھی پیش رفت کی ہے، اسی لیے بورڈ نے پروگرام کی منظوری دے دی۔

انہوں نے کہاکہ بورڈ میں ووٹنگ یا فیصلہ سازی کی تفصیلات عوامی سطح پر جاری نہیں جاتی، عمومی طور پر آئی ایم ایف بورڈ اپنے فیصلے اتفاقِ رائے سے کرتا ہے اور اس معاملے میں بھی اتنا اتفاق موجود تھا کہ بورڈ جائزہ مکمل کرنے اور پروگرام کو آگے بڑھانے پر متفق ہو گیا۔انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کی جانب سے رکن ممالک کو ادائیگیوں کے توازن کے مسائل حل کرنے کے لیے معاونت فراہم کی جاتی ہے، توسیعی فنڈسہولت پروگرام کے تحت دی جانے والی تمام رقم اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں شامل کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ اتقاق رائے کے تحت پروگرام میں حکومت کی جانب سے سٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہ لینا اور مالی نظم و نسق بہتر بنانے کے لیے کئی ڈھانچہ جاتی شرائط شامل ہیں۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=600529

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں