32.1 C
Islamabad
بدھ, مئی 21, 2025
ہومقومی خبریںتمباکو کے برآمد کنندگان کی وفاقی وزیر تجارت سے ملاقات، پالیسی معاونت...

تمباکو کے برآمد کنندگان کی وفاقی وزیر تجارت سے ملاقات، پالیسی معاونت کی درخواست

- Advertisement -

اسلام آباد۔20مئی (اے پی پی):پاکستان کے معروف تمباکو برآمد کنندگان کے ایک وفد نے منگل کو وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان سے ملاقات کی، جس میں تمباکو کی برآمدات میں اضافے اور محصولات و ضابطہ جاتی فریم ورک سے متعلقہ چیلنجز پر گفتگو کی گئی۔ملاقات کے دوران برآمد کنندگان نے حکومت کی تجارتی فروغ کی کوششوں کو سراہا اور تمباکو کی صنعت کی روزگار، دیہی ترقی اور برآمدی آمدنی میں اہم کردار کو اجاگر کیا۔ برآمد کنندگان نے موجودہ ٹیکس ڈھانچے پر بھی بات چیت کی ، جس میں فی کلوگرام 390 روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، 50 روپے صوبائی ایکسائز ڈیوٹی، 15.15 روپے فیڈرل ٹوبیکو سیس، اور 25 روپے صوبائی ڈویلپمنٹ سیس شامل ہیں یعنی مجموعی لاگت فی کلوگرام 480.15 روپے بنتی ہے۔

وفد نے کہا کہ یہ لاگت خاص طور پر چھوٹے برآمد کنندگان کے لیے مشکلات پیدا کرتی ہے اور ایک مسابقتی ٹیکس ماڈل پاکستان کو عالمی منڈی میں بہتر مقام دلا سکتا ہے۔برآمد کنندگان نے کہا کہ تمباکو کو بھی گنے، کپاس، اور کینو جیسے زرعی اجناس کی طرح مارکیٹ پر مبنی پالیسیوں کے تحت سپورٹ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر بھی توجہ دلائی کہ موجودہ ضوابط کے تحت سالانہ قیمتوں میں ردوبدل لازمی ہے، جو برآمدی مسابقت کو متاثر کرتا ہے۔وفاقی وزیر جام کمال خان نے برآمد کنندگان کے تحفظات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت متوازن اور ترقیاتی پالیسیوں کے لیے پرعزم ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ محصولات کا بہترین حصول صرف ٹیکس لگانے سے نہیں بلکہ صنعت کے فروغ اور برآمدات کے اضافے سے بھی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی نوعیت کے خدشات دیگر شعبہ جات جیسے مشروبات کی صنعت کی جانب سے بھی سامنے آئے ہیں کہ زیادہ ٹیکس صارفین کی مانگ اور محصولات پر منفی اثر ڈال رہے ہیں۔ ملاقات میں برآمد کنندگان نے پاکستان ٹوبیکو بورڈ کی بحالی کا مطالبہ کیا تاکہ برآمدات کے فروغ اور پالیسی معاونت میں مربوط کوششیں کی جا سکیں۔ اس پر وزیر نے تمباکو کے لیے ایک سیکٹورل کونسل کے قیام کی تجویز دی، جیسا کہ دیگر شعبوں کے لیے قائم ہے، تاکہ صنعت کے لیے ایک باقاعدہ مشاورتی پلیٹ فارم مہیا کیا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے وفد کو آگاہ کیا کہ پہلی بار ریونیو پالیسی کمیٹی کو محصولات کی وصولی کے نظام سے الگ کر دیا گیا ہے، جو کہ ایک اہم قدم ہے تاکہ پالیسی سازی مزید معلوماتی اور مشاورتی بنیادوں پر ہو۔برآمد کنندگان نے کہا کہ اگر حکومتی تعاون جاری رہا تو صنعت اپنی برآمدی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کر سکتی ہے۔

رواں مالی سال (جولائی تا اپریل) کے دوران پاکستان کی تمباکو برآمدات 158.35 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جن میں بیلجیم، متحدہ عرب امارات، یونان، اور فلپائن جیسے ممالک میں خاصی ترقی دیکھی گئی۔ جام کمال خان نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت و نجی شعبے کے تعاون سے ملک کی تمباکو برآمدی صلاحیت کو بڑھایا جائے گا اور برآمد کنندگان کو تمام سہولیات مہیا کی جائیں گی ۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=599201

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں