تنازعہ کشمیر کو مزید لٹکانے سے تباہ کن نتائج نکل سکتے ہیں، کل جماعتی حریت کانفرنس

64

سرینگر۔28جون (اے پی پی):بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے تنازعہ کشمیرکو عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مسئلے کو مزید لٹکانے سے تباہ کن نتائج نکل سکتے ہیں ۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے سیکرٹری جنرل مولو ی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی ہٹ دھرمی پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے بھارتی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی زمینی صورتحال سے سبق سیکھے جہاں بھاری تعداد میں فوج کی موجودگی کے باجود لوگ بالخصوص نوجوان بندوقوں کی گھن گرج کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہوجاتے ہیں اور بھارتی تسلط سے آزادی کے نعرے بلند کرتے ہیں ۔ مولوی بشیر نے کہا کہ ہمارے پاس جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام نے غیر متزلزل عزم کے ساتھ شہداء کے خواب کو پورا کرنے کیلئے بے شمار قربانیاں دی ہیں ۔ حریت رہنما نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے محاصروں اورتلاشی کی مسلسل کارروائیوں اور کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نوجوانوں کی گرفتاریوں میں حالیہ اضافے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک پولیس سٹیٹ ہے او راسے جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ کرنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندیوں کا نوٹس لیں اور کشمیر میں نسل کشی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں روکنے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں ۔

مولوی بشیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے فوری حل کا مطالبہ کیا۔