توشہ خانہ سے تحائف چرا کر گھر لے جانے والا کبھی صادق وامین نہیں ہوسکتا،محسن شاہ نواز رانجھا

148
توشہ خانہ سے تحائف چرا کر گھر لے جانے والا کبھی صادق وامین نہیں ہوسکتا،محسن شاہ نواز رانجھا

اسلام آباد۔7ستمبر (اے پی پی):مسلم لیگ (ن )کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا ہے کہ توشہ خانہ سے تحائف چرا کر گھر لے جانے والا کبھی صادق وامین نہیں ہوسکتا،

توشہ خانہ کیس کا فیصلہ 90 دن میں ہونا ہے،امید ہے پی ٹی آئی اس کیس سے بھاگے گی نہیں،عمران خان ریاست مدینہ کے درس دیتے رہے دوسری جانب توشہ خانہ سے لاکٹ اور ٹاپس بھی لے گئے۔

بدھ کو الیکشن کمیشن میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ناہلی اورتوہین کے کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے سوال اٹھایا ہے کہ توشہ خانہ سے کروڑوں کی چیزیں وصول کی ، اس کے عوض 2 کروڑ روپے جمع کروائے جس کی رسیدیں ہمارے پاس موجود ہیں، ہمارا سادہ سا سوال ہے کہ کیا الیکشن کمیشن کو جمع کروائے گئے گوشواروں میں یہ تفصیل دی ہے۔

اگر نوازشریف اپنے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل ہوسکتے ہیں تو عمران خان نے تو پورا توشہ خانہ چھپا رکھا ہے۔نوازشریف نے تو 2013 میں اپنے گوشوارے میں اقامہ ظاہر کررکھا تھا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان توشہ خانہ سے کروڑوں روپے کی اشیا ظاہر نہیں کیں،جو کہتے ہیں کہ میں ایک ڈائری لے کر گیا وہ اس میں ڈائری میں پورا توشہ خانہ لے کر گئے۔پاکستان کے عوام کو ریاست مدینہ اور حضرت عمر کے دور کا سبق پڑھانے والے نے کانوں میں پہننے والے توشہ خانہ سے ٹاپس ،لاکٹ بھی لے گئے،قوم کو یہ بتانا ہوگا کہ کیوں جھوٹا حلف دیا اگر ایسا کیا تو وہ صادق وامین نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان توشہ خانہ کیس میں جھوٹے ثابت ہوئے،اس کو پاکستانی خزانے کا ذمہ دار بنایا گیااسکو صادق وامین کا جھوٹا لائسنس دیا گیا وہ آج پاکستان کے حساس اداروں کو بدنام کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملنے والی گھڑی کی قیمت 8 کروڑ روپے لگوائی گئی۔ہم نے اس کی قیمت پتہ کروائی ہے وہ 15 کروڑ سے زائد کی ہے۔انہوں نے دبائو ڈال کر کم قیمت لگوائی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکن جب عمران خان کی رہائش گاہ جائیں تو ان سے ضرور سوال کریں کہ وہاں رکھی اشیاء توشہ خانہ سے تو نہیں لیں۔

انہوں نے کہاکہ اس شخص نے اپنے مخالفین کے خلاف کیس بنائے اب توشہ خانہ کیس سے بھاگتے ہیں۔اس کیس کو 90 دن میں نمٹانا ہے۔امید ہے اب درخواست بازی نہیں کریں گے۔عمران خان کو اب توشہ خانہ کا حساب دینا ہوگا۔