اسلام آباد۔29ستمبر (اے پی پی):پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیدونگ نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ ماہ ہونے والے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون کے لئے پاکستانی قیادت کے دورہ چین سے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی باہمی اعتماد اور اسٹریٹجک ہم آہنگی کو تقویت ملے گی۔
عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 74 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون کے لئے پاکستانی رہنماؤں کے چین کے دوروں کی اچھی طرح سے تیاری کے لئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے اور امید ظاہر کی کہ اس سے سیاسی باہمی اعتماد میں مزید اضافہ ہوگا، اسٹریٹجک ہم آہنگی کو تقویت ملے گی اور پاکستان میں گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کے نفاذ کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ تعاون اور مشترکہ ترقی کے خواہاں ہیں۔چینی سفیر نے کہا کہ ہم چین اور پاکستان میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے دوستوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں، صدر شی جن پنگ اور پاکستانی رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو رہنما اصول کے طور پر نافذ کرتے ہوئےنئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک قریبی چین پاکستان کمیونٹی کی تعمیر اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو بڑے پلیٹ فارم کے طور پر فروغ دینا، چین اور پاکستان کے درمیان ہر موسم میں اسٹریٹجک تعاون کو مسلسل مستحکم، گہرا اور وسعت دینا، صد سالہ تبدیلی میں ہمارے مشترکہ مفادات کا تحفظ کرنا اور دونوں ممالک اور ہمارے عوام کو بہتر طور پر فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں ۔
جیانگ زیدونگ نے کہا کہ خاص طور پر سی پی سی کی 18 ویں قومی کانگریس کے بعد سے صدر شی جن پنگ کی مرکزی کمیٹی کی مضبوط قیادت کے تحت چین نے تاریخی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور پارٹی اور ملک کے نصب العین میں تاریخی تبدیلیاں کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب ہم جدید کاری کے چینی راستے کے ذریعے تمام محاذوں پر چینی قوم کی بحالی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ہم نے انسانی تاریخ میں غربت کے خلاف سب سے بڑی جنگ جیت لی ہے، ہر لحاظ سے ایک معتدل خوشحال معاشرے کی تعمیر میں کامیابی حاصل کی ہے اور ہر لحاظ سے ایک جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر کی طرف ایک نئے سفر کا آغاز کیا ہے۔
چینی سفیر نے مزید کہا کہ چین ترقی کے نئے فلسفے پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2012 سے 2022 تک چین کی جی ڈی پی 54 ٹریلین یوآن سے بڑھ کر 114 ٹریلین یوآن ہوگئی ہے جو عالمی معیشت کا 18.5 فیصد ہے اور عالمی اقتصادی ترقی میں 30 فیصد سے زیادہ کا حصہ ہے۔ سست عالمی معاشی بحالی کے باوجود، چین کی جی ڈی پی میں رواں سال کی پہلی ششماہی میں سال بہ سال 5.5 فیصد اضافہ ہوا، جو بڑی معیشتوں میں سب سے تیز رفتار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال صدر شی جن پنگ کی "بیلٹ اینڈ روڈ” منصوبے کی تجویز اور سی پیک کے آغاز کی 10 ویں سالگرہ ہے۔جیانگ زیدونگ نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں کے دوران بی آر آئی کے فریم ورک کے تحت 3,000 سے زائد تعاون کے منصوبے تشکیل دیئے گئے ہیں، جس سے تقریبا ًایک ٹریلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے، اس راستے پر چلنے والے ممالک کے لئے 420,000 ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں اور تقریبا ً40 ملین افراد کو غربت سے نکالا گیا ہے۔ورلڈ بینک کی رپورٹ میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ 2030 تک "بیلٹ اینڈ روڈ” منصوبے سے دنیا بھر میں سالانہ 1.6 ٹریلین امریکی ڈالر کی آمدنی ہوگی۔
بی آر آئی کے پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر سی پیک نے مجموعی طور پر 25.4 بلین امریکی ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری، 155,000 براہ راست روزگار کے مواقع، 510 کلومیٹر ایکسپریس وے، 8،000 میگاواٹ بجلی اور 886 کلومیٹر کور ٹرانسمیشن گرڈ پاکستان میں لائے ہیں، جو پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی میں مضبوط رفتار پیدا کر رہا ہے اور چین اور پاکستان کی ہر موسم کی دوستی کی واضح علامت بن گیا ہے۔جیانگ زیدونگ نے کہا کہ "ہم پاکستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعاون کو گہرا کرنے، سی پیک کا "اپ گریڈڈ ورژن” بنانے کے لئے تیار ہیں جو ترقی پر مبنی، جدت طراز، ذریعہ معاش بڑھانے والا، سبز اور جامع منصوبہ ہے۔
ہم پاکستان کے وسائل کے فوائد کو مالی فوائد اور ترقی کے محرک میں تبدیل کرنے اور قلیل المدتی معاشی مشکلات سے نمٹنے اور طویل المدتی آزادانہ ترقی کے حصول کی صلاحیت کو مسلسل بہتر بنانے میں پاکستان کی مدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ مل کر ترقی اور سلامتی میں توازن پیدا کرنے، سکیورٹی تعاون اور معاشی تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ مل کر باہمی مفادات اور اہم خدشات کے امور پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرنے، بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کو برقرار رکھنے اور خطے اور دنیا کے امن و ترقی میں زیادہ سے زیادہ یقین دہانی اور مزید مثبت توانائی پیدا کرنے کے لئے تیار ہیں۔چینی سفیر نے کہا کہ گزشتہ 74 برسوں کے دوران کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی قیادت میں چینی عوام نے اتحاد کے ساتھ سخت محنت کی ہے اور چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کی راہ ہموار کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ترقی کے عوام پر مرکوز فلسفے کو نافذ کیا ہے، اور دنیا کا سب سے بڑا تعلیمی نظام، سماجی تحفظ کا نظام اور صحت کی دیکھ بھال کا نظام قائم کیا ہے۔ چینی عوام کی تکمیل، خوشی اور سلامتی کے احساس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔جیانگ زیدونگ نے کہا کہ چین نے زیادہ فعال اوپننگ اپ حکمت عملی پر عمل کیا ہے اور 140 سے زیادہ ممالک اور خطوں کا ایک اہم تجارتی شراکت دار بن گیا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ایک عوامی خیرسگالی منصوبہ بن چکا ہے جس کا بین الاقوامی برادری نے بھرپور خیر مقدم کیا ہے۔سفیر نے کہا کہ ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ صدرشی جن پنگ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی اور پوری پارٹی کا مرکز ہیں اور ایک نئے دور کے لئے چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم کے بارے میں صدرشی جن پنگ کی سوچ کی رہنمائی پر عمل کرتے ہوئے ،
چینی عوام ایک مضبوط ملک کی تعمیر اور قومی احیاء کے حصول کے عظیم مقصد کو آگے بڑھاتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نہ صرف چینی عوام کے لئے خوشی اور چینی قوم کی بحالی چاہتی ہے بلکہ انسانیت کے لئے ترقی اور دنیا کے لئے عظیم ہم آہنگی بھی چاہتی ہے۔ چین کی ترقی کو دنیا سے الگ نہیں کیا جا سکتا اور دنیا کی خوشحالی کو چین کی ضرورت ہے