تیل کی ذخیرہ اندوزی پر 7 لاکھ روپے سے زائدکا جرمانہ، 7 پمپوں کو سیل کیا گیا، وزیر مملکت ڈاکٹر مصدق ملک

185
تیل کی ذخیرہ اندوزی پر 7 لاکھ جرمانہ 7 پمپوں کو سیل کیا گیا، وزیر مملکت ڈاکٹر مصدق ملک

اسلام آباد۔9فروری (اے پی پی):وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ ذخیرہ اندوزی پر سات لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ اور سات پمپوں کو سیل کیا گیا ہے، ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ کھڑے ہونے سے انکار کر دیا، ایسوسی ایشن ہمیشہ ملکی مفاد میں عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے ۔

جمعرات کو پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہدایات جاری کی تھیں کہ جب ملک میں 20دن کا پیٹرول 29دن کا ڈیزل موجود ہے تو ہر پمپ پر پیٹرول ڈیزل دستیاب ہو گا جس کے بعد کل ملک کے بیشتر علاقوں میں چھاپے مارے گئے اور ذخیرہ اندوزی پر سات لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ اور سات پمپوں کو سیل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو دو اضلاع میں رات 12 سے پہلے پہلے مختلف علاقوں میں 900 کے قریب معائنہ کیا گیا جس میں سرگودھا میں 530 مقامات پر معائنے کے دوران 2 لاکھ 30 ہزار روپے کے جرمانے کیئے گے اور 6 پیٹرول پمپس سیل کیے گے جبکہ فیصل آباد میں 437 کے قریب مقامات پر معائنے کے دوران 5 لاکھ 53 ہزار روپے کے جرمانے اور 21 ایف آئی آر کٹیں جبکہ ایک پمپ کو سیل کیا گیا ۔شیخوپورہ کے قریب سب سے زیادہ غیر قانونی سٹوریجیز کھلے ہوئے تھے اسی طرح مختلف وئیر ہاوس جو ذخیرہ اندوزی میں ملوث تھے انکو سیل کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ جگہیں تھیں جو ذخیرہ اندوزی کر رہی تھیں ، جہاں پیٹرول تو موجود تھا لیکن عوام کے لئے مشکلات پیدا کی جا رہی تھیں اور اب ذخیرہ اندوزوں کے خلاف یہ کاروائی جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیلرز ایسوسی ایشن کے سربراہ سے بات ہوئی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ جو ذخیرہ اندوزی کر رہے انکےخلاف ایکشن لیں کیوں کہ کچھ لوگ پیٹرول پمپوں کو جان بوجھ کر ڈرائی آؤٹ کر رہے ہیں۔

وزیر مملکت برائے پٹرولیم نے کہا کہ ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ کھڑے ہونے سے انکار کر دیا ہے اور ایسوسی ایشن ہمیشہ ملکی مفاد میں عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے ۔ مصدق ملک نے کہا کہ زخیرہ اندوزں سےکل بھی درخواست کی تھی آج بھی درخواست کر رہا ہوں کہ عوام کو تنگ مت کریں ، انہوں نے مزید کہا کہ زخیرہ اندوزی کے خلاف اب ایکشن نظر آئے گا کیونکہ کچھ کالی بھیڑیں ہیں جو یہ کام کرتی ہیں جس سے عوام کے لئے مشکلات پیدا ہوتی ہیں ، اب ان کے خلاف کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے اورقانون کے مطابق کارروائی ہوگی ۔

وزیر مملکت نے کہا کہ مختلف جگہوں پر پٹرول پمپس کی طرف سے شکایات ہیں کہ کمپنیاں تیل نہیں دے رہیں ، ڈیلرز سے ملاقات میں کہا کہ ان کے ذمے جو بھی پمپس ہیں وہاں پٹرول کی فراہمی یقینی بنائی جائے، حکومت کی طرف سے کسی کو بھی بلاوجہ تنگ نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دو دن کے بعد پھر عوام کے سامنے حقائق رکھوں گا۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ جو تیل اس وقت ڈپوز میں پڑا ہوا ہے وہ 280 روپے میں نہیں خریدا گیا،جو تیل اس وقت فروخت ہو رہا ہے وہ گزشتہ دو تین ہفتوں کا ذخیرہ ہے ، کمپنیاں جھول مت دیں جھول دیں گے تو انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑےگا۔