22.2 C
Islamabad
منگل, ستمبر 2, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںجاپان کے درالحکومت ٹوکیو میں مسلسل 10 دن تک درجہ حرارت 35...

جاپان کے درالحکومت ٹوکیو میں مسلسل 10 دن تک درجہ حرارت 35 ڈگری یا اس سے زائد رہنے کا ریکارڈ قائم

- Advertisement -

ٹوکیو۔27اگست (اے پی پی):جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں بدھ کے روز درجہ حرارت مسلسل دسویں دن 35 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے زیادہ رہا جو ملکی موسم کی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔ جاپان کے محکمہ موسمیات کے مطابق 1875 میں سروے شروع ہونے کے بعد سے ایسا پہلی بار ہوا ہے۔

اے ایف پی کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی سرگرمیوں سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا بھر میں گرمی کی شدت اور ہیٹ ویوز میں اضافہ ہو رہا ہے اور جاپان بھی اس سے مستثنیٰ نہیں رہا۔اس سے قبل جاپان کے شمالی جزیرے ہوکائیڈو کے ایک قصبے میں منگل کے روز ریکارڈ بارش ہوئی۔ پبلک براڈکاسٹر این ایچ کے کے مطابق ٹویوٹومی شہر میں صرف 12 گھنٹوں میں اگست کے مہینے کی اوسط ماہانہ بارش سے بھی زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔مغربی یاماگوچی پریفیکچر میں ہیگی شہر کے قریب 400 گھروں کو لینڈ سلائیڈنگ کے خدشے کے باعث انخلا کی ہدایت کی گئی۔

- Advertisement -

جاپان میں رواں سال جون اور جولائی تاریخ کے سب سے زیادہ گرم مہینے ثابت ہوئے جبکہ اگست میںجاپان کے وسطی شہر ایساکی میں درجہ حرارت 41.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچا، جو جاپان کی تاریخ کا سب سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا درجہ حرارت ہے۔حکام نے عوام کو ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے گرمیوں میں ایئرکنڈیشنڈ کمروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔ جاپان جو دنیا کی دوسری سب سے بڑی معمر آبادی رکھتا ہے ، میں عمر رسیدہ افراد خاص طور پر زیادہ خطرے میں ہیں۔فائر اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے مطابق گزشتہ ہفتے جاپان میں 8,400 سے زائد افراد کو گرمی کے باعث ہسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے 12 کی موت واقع ہوئی ۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جاپان کے مشہور چیری کے پھول موسم کے بدلتے حالات کے باعث پہلے ہی کھلنے لگے ہیں یا کبھی مکمل طور پر نہیں کھل پاتے کیونکہ خزاں اور سردیاں اتنی ٹھنڈی نہیں رہیں جو ان کے کھلنے کے لیے ضروری ہیں۔ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں درجہ حرارت کے بڑھنے کی رفتار یکساں نہیں ہے۔ براعظموں میں یورپ سب سے تیز رفتاری سے گرم ہوا ہے جس کے بعد ایشیا کا نمبر آتا ہے۔

یہ اعداد و شمار امریکی ادارے نیشنل اوشیانک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن نے فراہم کیے ہیں۔اقوام متحدہ نے گزشتہ ہفتے خبردار کیا تھا کہ بڑھتا ہوا عالمی درجہ حرارت مزدوروں کی صحت اور پیداواری صلاحیت پر سنگین اثر ڈال رہا ہے۔

زراعت، تعمیرات اور ماہی گیری جیسے شعبوں میں کام کرنے والے مزدور سب سے زیادہ متاثر ہیں۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 20 ڈگری سے اوپر ہر ایک ڈگری پر مزدوروں کی پیداوار 2 سے 3 فیصد کم ہو جاتی ہے، جبکہ صحت کے سنگین خطرات میں ہیٹ اسٹروک، پانی کی کمی، گردوں کی بیماریاں اور اعصابی مسائل شامل ہیں۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں