جب حکومت چھوڑیں گے تو ملک کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل چکا ہوگا،احسن اقبال

142

اسلام آباد۔14جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ جب حکومت چھوڑیں گے تو ملک کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل چکا ہوگا،حکومت کے سخت فیصلوں کا مقصد ملکی معیشت کو بچانا ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے آنے والی حکومت کو پھنسانے کے لیے پیٹرول پر سبسڈی دی، جب 2018 میں حکومت چھوڑی تھی تو قرض 1500 ارب روپے تھے اور اب قرضوں کی ادائیگی 4 ہزار ارب روپے ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے عوام دشمن معاہدہ تحریک انصاف کی حکومت نے کیا۔ اس معاہدے پر حفیظ شیخ نے دستخط کئے ،ہمیں پی ٹی آئی کا اور قومی حکومت کا پتہ نہیں البتہ پاکستان کے وزرائے خزانہ نے اس معاہدے پر دستخط کئے ہیں اور اب موجودہ حکومت کو من و عن اس کو آگے بڑھانا پڑے گا، اگر ہم اس معاہدے پر عملدرآمد نہ کریں تو ملک کی معیشت مزید خراب ہو گی۔ اتحادی حکومت کے قیام کا مقصد ملکی معیشت کو بچانا تھا اور حکومت کے سخت فیصلوں کا مقصد ملکی معیشت کو بچانا ہے، جب حکومت چھوڑیں گے تو ملک کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل چکا ہو گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت زراعت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور زراعت کے شعبے کو سبسڈی دی ہے تاکہ اجناس درامد نہ کرنی پڑیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے کسانوں نے ایٹمی دھماکوں کےدوران بھی ہمیں سرخرو کیا تھا اور زراعت کی پیداوار کو بڑھایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ف،ملکی معیشت کو بچانے کے لئے حکومت کومشکل فیصلے کرناپڑرہے ہیں۔

انہو ں نے کہا کہ پاکستان اربوں ڈالر خوردنی درآمد کررہا ہے، اسی طرح چائے بھی درآمد کررہا ہے ۔انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی کہ پوری دنیا میں مہنگائی کا طوفان برپا ہے جس کی وجہ سے عوام خوردنی تیل ،چائے سمیت جو چیزیں درآمد کی جا ری ہیں اس کے استعمال میں کمی لائی جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاجر برادری نے ہر مشکل صورتحال میں حکومت کا ساتھ دیا ہے۔

اس وقت توانائی اورپوری دنیا میں تیل کی قیمتوں کو پر لگ چکے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ توانائی کے استعمال میں بھی کمی لائیں تاکہ درآمدی بل میں بھی کمی لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی جھوٹ پہ جھوٹ بول رہے ہیں کہ موجودہ حکومت نے سابقہ فاٹا کے ترقیاتی بجٹ میں کمی کی ہے۔ میں ان کو بچاناچاہتا ہوں کہ سابقہ فاٹا کاترقیاتی بجٹ 54 ارب روپے ان کے دور حکومت میں تھا، انہو ں نے اس میں کمی لا کر 38 ارب روپے کیا۔

انہوں نے کہاکہ عمران نیازی کی حکومت کےمقابلہ میں ہماری حکومت نے سابقہ فاٹا کا بجٹ 55 ارب روپے مختص کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگراموں میں ہم نے50 ارب روپے مختص کئے ہیں مگر وزیراعظم کی ہدایت پر اس میں مزید 5 ارب روپے کا اضافہ کیا ہے تاکہ ملک میں تعمیر وترقی کے کام میں رکاوٹ نہ آئے۔