17.1 C
Islamabad
جمعرات, مارچ 20, 2025
ہومعلاقائی خبریںجب وزیر نہیں تھی پریس کلب تب بھی میرا گھر تھا اب...

جب وزیر نہیں تھی پریس کلب تب بھی میرا گھر تھا اب بھی ہے ، تنخواہوں کے مسئلہ پر بھی کام کررہے ہیں ،عظمیٰ بخاری

- Advertisement -

لاہور۔18مارچ (اے پی پی):جب وزیر نہیں تھی یہ پریس کلب تب بھی میرا گھر تھا اب بھی میرا گھر ہے۔ارشد انصاری کو ہر وقت اپنے صحافیوں کی فکر رہتی ہے۔ تنخواہوں کا مسئلہ چل رہا ہے اس پر بھی کام کررہے ہیں۔رمضان پیکج کے تحت 30 لاکھ لوگوں کو پیسے دیئے گئے ہیں ۔صحافیوں کو بھی پیسے دینے کے لئے آئی ہوں۔ان خیالات صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات عظمیٰ بخاری نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت میڈیا اور میڈیا ورکرز کے مکمل تحفظ اور آزادی پر یقین رکھتی ہے اور اس ضمن میں ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کیے گئے ہیں۔

پنجاب حکومت صحافیوں کے مسائل کے حل کو اولین ترجیح سمجھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہورہاہے جس کا ایک جماعت بائیکاٹ کر رہی ہے جس کا کام ہی بائیکاٹ کرنا ہے۔جب وہ وزیراعظم تھے کرونا آیا تکلیف دہ دن تھے وزیر اعظم ہوتے ہوئے بھی وہ شخص سب کے ساتھ نہیں بیٹھا تھا۔انڈیا نے حملہ کیا سب سیاسی پارٹیاں اکھٹی ہوئی موصوف تب بھی نہیں بیٹھے تھے۔انکاکام ملکی ایجنڈا میں عدم استحکام لانا ، پاکستان کے خلاف کام کرنے والی فورسز کو سپورٹ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جب اپوزیشن میں تھے تب بھی کہتے تھے طالبان ہمارے بھائی ہیں ۔

- Advertisement -

اے پی ایس کا جب تکلیف دہ واقعہ ہوا تو ان کو کمیٹی میں بیٹھنا پڑا اور نیشنل ایکشن پلان بنااس وقت آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کے ذریعے دہشت گردی کو ختم کردیا گیا۔انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں طالبان کولاکر بسایاجو لوگ پکڑے گئے تھے ان کو صدارتی معافی دلوائی گئی۔زمان پارک کے باہر وہ بانی پی ٹی آئی کی سیکورٹی کرتے پوری دنیا نے دیکھا اوران کو طالبان خان کہا جاتا رہا۔انہوں نے کہا کہ آج دہشت گردی سر اٹھا رہی ہے بلکہ سر اٹھا چکی ہے ہمارے سیکورٹی جوان شہادت کے جذبے سے یونیفارم پہنتے ہیں ان کو کمزور نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ باہر بیٹھے بانی پی ٹی آئی کے بھگوڑے یہاں سے چندہ لے کر جاتے ہیں اورانٹرنیشنل فرموں کو لاکھوں ڈالرز کون ادا کرتا ہے یہ بڑا سوال ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیاں ہماری عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لئے سر جوڑ کر بیٹھی ہے ایک تحریک بائیکاٹ ہے ان کو بانی پی ٹی آئی کی سیاست سب سے اوپر لگتی ہے ،دوسری وجہ یہ لگتی ہے ان کو پاکستان کے جان ومال کی فکر نہیں ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو مٹن ملا ہے یا نہیں یہ مسئلہ ہے تھانے پر حملہ ہوا یہ مسئلہ نہیں ہے۔افغان بھائی جو ہمارے پاس آئے تھے ان کو واپس لوٹ جانا چاہیے پاکستان کے خلاف لابنگ کرنی ہوتو تحریک فساد نظر آئے گی ۔انہوں نے کہا کہ میرے دماغ میں سوال آرہے ہیں پاکستان کو نقصان پہنچانے کا ایجنڈا کسی پاکستانی کا نہیں ہوسکتا۔

انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنماکہتے ہیں کہ ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملادیں پھر سلامتی کمیٹی کی میٹنگ میں جا ئیں گے کیا بانی پی ٹی آئی نے پاکستان کے خلاف جانا ہے،یہ بانی پی ٹی آئی سے کوئی اور لائن لینا چاہتے ہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو اوورسیز گروپ نے ہائی جیک کیا ہوا ہے پاکستانیوں کی جب سلامتی کی بات آتی ہے تو بائیکاٹ پر چلے جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی 16 مرتبہ بیٹوں سے بات کروائی جاچکی ہے مگر بیٹے ملنے نہیں آتے ورنہ ملاقات بھی کرادیتے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قومی سلامتی میں نہیں بیٹھی تو سب سے زیادہ خوشی انڈیا اور بی ایل اے کو ہوئی ہوگی یہ بیٹھے نہ بیٹھے پاکستان کی سرحدوں کا تحفظ کرنا جانتے ہیں ۔

چند فسادیوں کے علاوہ سب اپنے پاکستان کی حفاظت کے لئے تیار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف ہر طرح کا رول ادا کرنے کے لئے تیار ہیں ۔ پاکستان کے خلاف کوئی چیز ہوتی ہے توبانی پی ٹی آئی کو بہت خوشی ہوتی ہے۔نو مئی میں کہتے ہیں شہدا ء کی توہین نہیں کی یہ روز کرتے ہیں ۔جعفر ایکسپریس پر جو سوشل میڈیا کمپین کی گئی سب کے سامنے ہے۔مذاکرات اور محرومیوں کے نام پر کب تک ملک میں دہشت گردی ہوتی رہے گی ۔دہشت گرد دہشت گرد ہوتا ہے اس کو کسی صورت معافی نہیں مل سکتی ۔انہوں نے کہا کہ جو پاکستان کو بچانا چاہتے ہیں وہ قومی سلامتی کی کمیٹی میں ہے جو سلامتی نہیں چاہتے وہ باہر ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں پاکستان سے محبت کرنے والی پارٹیز موجود ہیں ۔انہوں نے کہا ہے کہ کے پی کے دہشتگردی کا شکار صوبہ ہے جس کو آج تک وہاں کی حکومت نے تحفظ فراہم نہیں کیا۔انکو اپنے صوبے کی عوام کی جان و مال کا بھی احساس نہیں ۔تحریک انتشار ہر موقع پر پاکستان کے خلاف کھڑی نظر آتی ہے۔

پاکستان کو اس وقت ایک نئے ایکشن پلان کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا برگیڈ ملک سے باہر بیٹھ کر ڈکٹیٹ کرتی ہے اور انکے بھارتی لابی سے تعلقات ہیں ۔قومی سلامتی اجلاس کی تیاری میں میاں نواز شریف کی سپورٹ شامل ہے۔ قومی سلامتی کے اجلاس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔بعدازاں عظمیٰ بخاری نے پریس کلب میں موجود صحافیوں میں عیدی تقسیم کی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=573839

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں