لاہور۔25اپریل (اے پی پی):پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد الفرید ظفر نے کہا ہے کہ چہرہ کسی بھی شخصیت کی اصل خوبصورتی ہے اورجدید دور میں شوبز اور دیگر شعبوں سے وابستہ مرد و خواتین اپنی ٹیڑھی، چپٹی اور بد وضع ناک کو سرجری کے ذریعے خوبصورت بنا کر اپنی شخصیت کو پر اعتماد اورپر کشش بناتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ناک کا یہ جدید طریقہ علاج سے آپریشن ’’رہینو پلاسٹی ‘‘ پر نجی شعبوں میں لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں جبکہ لاہور جنرل ہسپتال میں ناک،کان اور گلہ کے سرجنز مذکورہ آپریشن کی سہولت مفت فراہم کر رہے ہیں جو انتہائی قابل ستائش امر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کو چاہیے کہ وہ خود کو جدید طبی تحقیق اور ٹیکنالوجی سے جس قدر ممکن ہو آگاہ رکھیں کیونکہ ان کا تعلق براہ راست مریضوں کے علاج وزندگی اور فلاح پر ہوتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور جنرل ہسپتال میں ای ٹی این ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام دو روزہ انٹرنیشنل’’لائیو رہینو پلاسٹی ورکشاپ‘‘ کے شرکا میں شیلڈ اور سرٹیفکیٹس تقسیم کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر محمد الیاس اور ڈاکٹر عامر ایوب اعوان اس کورس کے ڈائریکٹر تھے جبکہ ایم ایس ڈاکٹر فریاد حسین کے علاوہ اندرون و بیرون ممالک سے ماسٹر ٹرینیز، ڈاکٹر عارفت جاوید، پروفیسر ڈاکٹر روئی زیویر،پروفیسر ڈاکٹر طاہر رشید،پروفیسر محمد اجمل،ڈاکٹر سعادت اللہ ولیم اور ڈاکٹر خورشید عالم بھی اس موقع پر موجود تھے۔
پروفیسر الفرید ظفر نے بتایا کہ اندرون و بیرون ممالک سے ماسٹر ٹرینیز نے مستقبل کے سپیشلسٹ ای این ٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز کو لائیو آپریشن سکھائے گئے جبکہ لاہور کے علاوہ پاکستان کے مختلف شہروں سے بھی 150کے قریب ڈاکٹروں نے لائیورہینو پلاسٹی ورکشاپ میں حصہ لیا۔ ینگ ڈاکٹرز نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ جدید طریقہ علاج ہمارے لئے مشعل راہ ہے اورایڈوانس ٹیکنالوجی کے استعمال سے نہ صرف ہماری پیشہ وارانہ مہارت میں مزید اضافہ ہوگابلکہ مریضوں کے علاج معالجے میں بھی آسانی ہوگی۔
تمام ڈاکٹرز نے کامیاب ورکشاپ کے انعقاد پر پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر، ایم ایس اور کورس کے ڈائریکٹر ماسٹر ٹرینیز کی کاوشوں کو سراہا۔ایم ایس ڈاکٹر فریاد حسین نے توقع ظاہر کی کہ ڈاکٹر محمد الیا س اور ڈاکٹر عامر ایوب آئندہ بھی ایسی پیشہ وارانہ اور تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔ ماسٹر ٹرینیز میں ڈاکٹر نجیف، ڈاکٹر معصوم،ڈاکٹر اسد،ڈاکٹر عدیل نیازی، ڈاکٹر مقصود احمد اورڈاکٹر وسیم امین بھی موجودتھے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=587968