اسلام آباد۔17جنوری (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبہ پر پیش قدمی کرتے ہوئے اور وفاق کے توازن کو برقرار رکھنے کے لئے تحریک انصاف کی حکومت نے پیش رفت کی ہے، جنوبی پنجاب کا آئندہ بجٹ میں شمالی پنجاب سے الگ سالانہ ترقیاتی پروگرام مرتب کیا جائے گا، جنوبی پنجاب کے لئے مختص فنڈز کسی اور علاقے کو منتقل نہیں ہوں گے، اس حوالے سے حکومت پنجاب نے رولز آف بزنس میں ترمیم کی منظوری دیدی ہے اورملتان اور بہاولپور میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ نے کام شروع کر دیا ہے۔
پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبہ کے قیام کے لئے قانون سازی کے لئے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے، پاکستان تحریک انصاف کے پاس تنہا یہ اکثریت ہوتی تو ہم اسے خود آگے لے جا سکتے تھے تاہم اپوزیشن ساتھ دے ہم صوبہ کے قیام کے لئے تیار ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم نے جنوبی پنجاب کے عوام کیلئے صوبہ قائم کرنے کے لئے راہ ہموار کی ہے تاکہ وفاق کے توازن کو برقرار رکھا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف جماعتوں کا موقف ہے کہ جنوبی پنجاب صوبہ بننے سے پسماندہ علاقوں کے عوام میں احساس شمولیت پیدا ہو گا اور انہوں نے ہمارے موقف کا ساتھ دیا ہے اور توقع ہے کہ وہ اس مسئلہ پر مزید پیش رفت کے لئے ہمارا ساتھ دیں گے دیگر جماعتوں سے بھی گزارش ہے کہ وہ اس پر مزید پیش رفت کے لئے قانون سازی میں ہمارا ساتھ دیں۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب پسماندہ علاقہ ہے، ماضی میں جتنے وسائل اس پر خرچ کرنے چاہئیے تھے وہ نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے جنوبی پنجاب صوبہ پر پیش رفت کی ہے، جنوبی پنجاب کا آئندہ بجٹ میں شمالی پنجاب سے الگ سالانہ ترقیاتی پروگرام مرتب کیا جائے گا۔جنوبی پنجاب کے لئے مختص فنڈز اور سیکرٹیریٹ جنوبی پنجاب کے علاوہ کہیں منتقل نہیں ہو سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے حکومت پنجاب نے رولز آف بزنس میں ترمیم کی بھی منظوری دیدی ہے جس کے تحت ملتان اور بہاولپور میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ نے کام بھی شروع کر دیا ہے، تاہم تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے صوبہ جنوبی پنجاب کے قیام کے خواہاں ہیں، صوبہ بننے سے جنوبی پنجاب کے عوام کی دیرینہ خواہش پوری ہو گی اور پسماندہ علاقوں کے عوام کو ان کا حق ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جنوبی پنجاب کے سرائیکی صوبے کے قیام کی راہ ہموار کرنے کے لئے اقدامات کئے ہیں، اس معاملے پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنا چاہتے، قانونی مسائل کے باعث ابھی تک یہ صوبہ عملی شکل اختیار نہیں کر سکا، تمام سیاسی جماعتیں متفقہ سوچ کا مظاہرہ کریں تو اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
قبل ازیں سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے سرائیکی صوبہ کے قیام کے لئے اپنے دور حکومت میں بھرپور کوششیں کیں تاہم یہ عملی شکل اختیار نہیں کر سکا۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں سرائیکی صوبہ نہ بننا ان کی بڑی ناکامی تھی، یہ اختیار اور اکثریت کے باوجود صوبہ نہیں بنا سکے، پی ٹی آئی یہ کام کرے گی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ اس معاملے پر سب جماعتوں کا موقف یکساں ہے، قوانین میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔