حالیہ مون سون کے دوران ملک بھر میں شدید بارشوں اور اس کے نتیجے میں سیلاب نے روڈ انفراسٹرکچر کو بہت متاثر کیاہے ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی

85
National Highway Authority
National Highway Authority

اسلام آباد۔13ستمبر (اے پی پی):نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے بتایا گیاکہ حالیہ مون سون کے دوران ملک بھر میں شدید بارشوں اور اس کے نتیجے میں سیلاب نے روڈ انفراسٹرکچر کو بہت متاثر کیاہے اور اس وقت این ایچ اے میں ایک ایمرجنسی کی کیفیت ہے اور تمام تر توجہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کی بحالی پر مرکوز ہے۔

منگل کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی۔وزارت مواصلات کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزارت مواصلات،نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے اس مشکل وقت میں اپنے روڈ نیٹ ورک پر ٹریفک کی بحالی کیلئے سرتوڑ کوششیں کیں۔این ایچ اے کے ماہرین تعمیرات،انجنیئرز اور ورکرز مطلوبہ بھاری مشینری کے ہمراہ متاثرہ مقامات پر مسلسل موجودرہے اور سڑکوں پر ٹریفک کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا۔بیان میں بتایا گیا کہ قومی شاہرات اور موٹرویز بلاشبہ معاشی اور معاشرتی سرگرمیوں میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔

وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز اسعد محمود کی ہدایت پر وفاقی سیکرٹری مواصلات و چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی ذاتی طو ر پر سڑکوں کی بحالی کے کام کی نگرانی کیلئے فیلڈ میں موجود رہے اور انہوں نے بلوچستان کے دو دور ے بھی کئے۔این ایچ اے کے بلوچستان میں واقع متاثرہ مقامات کی بحالی میں این ایچ اے کے ممبر احسان اللہ اور ان کی ٹیم نے قابل قدر خدمات سرانجام دیں۔جبکہ سندھ اور خیبر پختونخوا میں بھی متاثرہ مقامات پر ٹریفک کی بحالی کیلئے بھی مقامی انتظامیہ سے مسلسل رابطہ رکھا۔

این ایچ اے نے اپنے روڈ نیٹ ورک کے ساتھ ساتھ صوبائی سڑکوں اور رابطہ سڑکوں کی بحالی کیلئے بھی تمام دستیاب وسائل بھی مہیا کئے۔بیان میں بتایا گیاکہ صوبہ سندھ میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے روڈ نیٹ ورک کی کل لمبائی 2085 کلومیٹر ہے۔جبکہ انڈس ہائی وے N-55 کا 495 کلومیٹر کوٹری سے کشمور تک کا حصہ سندھ میں واقع ہے۔اس شاہراہ کا سہون کے مقام پر 13 کلومیٹر کا حصہ اور دادو۔مہرکے درمیان 32 کلومیٹر کے حصے پر سیلاب کا پانی موجود ہے۔اس کے ساتھ ساتھ سہون پل کو نقصان بھی پہنچا ہے،جس کی وجہ سے ٹریفک معطل ہے جبکہ دادو۔مورو پل اور قاضی عامری پل کے ذریعے ٹریفک کو N-5 کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔تازہ ترین موصولہ رپورٹ کے مطابق دادو۔مہر سیکشن پر پانی کی سطح کم ہونے پر شاہراہ کو ٹریفک کیلئے کھولا جائے گا۔

این ایچ اے کو موصولہ تفصیلات کے مطابق قومی شاہراہ N-5 کا کراچی سے کوٹ سبزل تک کا 608 کلومیٹرحصہ سندھ میں واقع ہے۔اب تک کی اطلاعات کے مطابق اس شاہراہ کے 23 مختلف مقامات پر پانی جمع ہوگیاہے،تاہم ان مقامات پر ٹریفک جاری ہے۔قومی شاہراہ N-65 کے سکھر۔ جیکب آباد سیکشن پر پانی جمع ہونے سے معمولی نقصان ہوا ہے،جبکہ شاہراہ ٹریفک کیلئے کھلی ہے۔اسی طرح لاڑکانہ۔قمبر۔شہداد کوٹ شاہراہ پر پانی جمع ہے تاہم سڑک ٹریفک کیلئے کھلی ہے۔حیدر آباد۔میر پور خاص۔عمر کوٹ شاہراہ N-120 کے میر پور خاص اور عمر کوٹ کے درمیان میں 35میٹر حصے کو شدید نقصان پہنچا ہے تاہم متبادل راستے کے ذریعے ٹریفک جاری ہے۔ گوادر۔رتو ڈیرو موٹروے(M-8) کے خضدار۔ قوبہ سعید خان سیکشن پر وانگو ہلز اور بریجہ کے درمیان بھاری لینڈ سلائیڈنگ ہوئی،تاہم لینڈ سلائیڈنگ کو کلیئر کرکے یکطرفہ ٹریفک کیلئے شاہراہ کو کھول دیا گیا ہے۔

اسی طرح خیبر پختونخوا،گلگت بلتستان میں خیر آباد۔تورخم،مانسہرہ۔ناران۔چلاس (N-15)،حسن ابدال۔داسو۔گلگت۔خنجراب (N-35)،نوشہرہ۔دیر۔چترال(N-45) اور جگلوٹ۔سکردو(S-1) سڑکیں بھی ٹریفک کیلئے کھلی ہیں۔صوبہ پنجاب میں انڈس ہائی وے کا کشمور۔رمک سکشن،تونسہ کے قریب ناڑی بستی کے مقام پر متاثر ہوا،تاہم وہاں بحالی کا کام مکمل کرکے ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔اسی طرح فاضل پور۔راجن پور سیکشن پر متاثرہ مقام پر عارضی سٹیل پل نصب کرکے ٹریفک بحال کردی گئی ہے۔صوبہ پنجاب میں قومی شاہراہ N-70 کے ملتان۔ڈیرہ غازی خان۔رکھنی سیکشن پر فورٹ منرو کے مقام پربھی لینڈ سلائیڈنگ کو کلیئر کرکے ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔