حریت قیادت کا مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اظہار تشویش،سکھوں اور کشمیریوں سے جی 20سربراہی اجلاس کے مقام پر احتجاج کی اپیل

125
جموں وکشمیر

سرینگر۔4ستمبر (اے پی پی):کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سفاک بھارتی فورسزکی طرف سے جاری قتل وغارت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے اپنے پیغام میں کہا کہ نام نہاد آپریشنز کے دوران معصوم شہریوں بالخصوص نوجوانوں کو جان بوجھ کر عسکریت پسندی کا لیبل لگا کر نشانہ بنایا جاتا ہے۔ نظربند رہنما نے کہا کہ مودی حکومت اسرائیلی آبادکاری کے طرز پرمختلف بہانوں سے کشمیریوں کی زمینوں اور جائیدادوں پر قبضے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

بھارتی فوجیوں نے ضلع بارہمولہ کے علاقے شرکواڑہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران دو نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار نوجوانوں کی شناخت توصیف رمضان اور معین امین کے نام سے ہوئی ہے۔ پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے آج ٹویٹر پر ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں سچ ناپید ہوچکا ہے اور اگست 2019کے بعدسے حقائق کوبیان کرنا سزا کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔

انہوں نے یہ بات ”کوئی بھی خبر آپ کی آخری خبر ہوسکتی ہے ”کے زیر عنوان بی بی سی کی رپورٹ پر قانونی کارروئی شروع کرنے کی بھارتی پولیس کی دھمکی اور دفعہ370کی منسوخی کے بعدمقبوضہ جموں وکشمیر میں پریس کے خلاف بھارت کے کریک ڈائون کے ردعمل میں کہی ۔ دریں اثناء برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے بھارت میں تیار کردہ ادویات سے ہونے والی اموات کے حوالے سے ایک اور رپورٹ میں کہا کہ گیمبیا اور ازبکستان میں ہونے والی اموات بین الاقوامی سطح پر شہ سرخیوں کا حصہ بنیں جس سے بھارت کی دواسازی کی صنعت کے معیار پر سوالات اٹھے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے رام نگر میں بھی دسمبر 2019سے جنوری 2020کے درمیان زہریلی ادویات سے کم از کم 12 بچے ہلاک ہوئے تھے جن کی عمریں پانچ سال سے کم تھیں۔ رام نگر کا سانحہ گیمبیا اور ازبکستان میں بھارتی ساختہ کھانسی کے شربت سے بچوں کی اموات کے بعد دوبارہ توجہ کا مرکز بنا۔ ادھر معروف خالصتانی رہنما اور سکھز فار جسٹس کے بانی گرپتونت سنگھ پنن نے ایک ویڈیو پیغام میں سکھوں اور کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ستمبر کے دوسرے ہفتے میں نئی دہلی میں منعقدہونے والے جی 20سربراہی اجلاس کے مقام کی طرف مارچ کریں۔ دو روزہ سربراہی اجلاس 9اور 10 ستمبر کو نئی دہلی میں منعقد ہو گا۔ انہوں نے دہلی کے ہوائی اڈے پر خالصتانی پرچم لہرانے کی دھمکی بھی دی ہے۔