حفظان صحت کے چیلنجز سے نمٹتے ہوئے خواتین کی تعلیم، کام اور قیادت کے مواقع تک رسائی کو بہتر بنا سکتے ہیں، رومینہ خورشید عالم

119
Rumina Khurshid Alam

اسلام آباد۔10اکتوبر (اے پی پی):وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ خواتین کی سماجی و اقتصادی بااختیاری اور حفظان صحت کے مسائل سے نمٹنا آپس میں گہرا تعلق رکھتے ہیں، حفظان صحت اور صفائی کی سہولیات تک رسائی کو بہتر بنانے سے خواتین کی صحت، وقار اور ان کے لئے مساوی معاشی مواقع تک رسائی ہوتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ”شی پاور“ اقدام کے تحت ایک اعلیٰ سطحی حفظان صحت کی کٹس کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر صوبہ بلوچستان کے دیہی اور کم وسائل والے علاقوں میں لڑکیوں اور خواتین کے لئے مناسب اور محفوظ حفظان صحت اور صفائی کی سہولیات تک عدم رسائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حفظان صحت کے چیلنجز سے نمٹتے ہوئے ہم خواتین کی تعلیم، کام اور قیادت کے مواقع تک رسائی کو براہ راست بہتر بنا سکتے ہیں۔

”شی پاور“ اقدام حال ہی میں بلوچستان کے مختلف دور دراز علاقوں میں شروع کیا گیا ہے جو کوئٹہ میں غیر سرکاری تنظیم ایشین سینرجیز نے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کاری کی وزارت اور چینی حکومت کے تعاون سے شروع کیا گیا۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ لڑکیوں کے اسکولوں میں ”شی پاور“ اقدام کو نافذ کرنے کے لیے دیگر صوبائی حکومتوں کے ساتھ ہم آہنگی کے لئے تمام کوششیں کی جائیں گی۔

اس اقدام کا آغاز گزشتہ ماہ بلوچستان کے دور افتادہ ضلع گوادر، لسبیلہ اور کوئٹہ شہر میں کیا گیا تھا جس میں سرکاری سکولوں کی طالبات میں 20000 سے زائد حفظان صحت کی کٹس تقسیم کی گئی تھیں۔ کٹس میں حفظان صحت سے متعلق ضروری مصنوعات شامل ہیں جن میں سینیٹری پیڈ، صابن، ہینڈ سینیٹائزر، حفظان صحت کے طریقوں سے متعلق تعلیمی مواد شامل ہیں جس کا مقصد صوبے کی نوجوان لڑکیوں میں صحت کے بہتر طریقوں کو فروغ دینا ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید نے امید ظاہر کی کہ اس تاریخی اقدام سے سکول کی طالبات میں سکول چھوڑنے کے تناسب کو کم کرنے، ان کے سکولوں کی کارکردگی اور ان کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ تقریب کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن ثمینہ ممتاز زہری نے اس اقدام کو گیم چینجر قدم قرار دیا کیونکہ یہ بلوچستان میں سکول کی لڑکیوں کے حفظان صحت کے بارے میں کھل کر بات چیت کو فروغ دیتا ہے۔

ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے اور ملک کی ترقی میں ان کی شرکت کے لئے صحت سے متعلق آگاہی اور ضروری حفظان صحت کی مصنوعات تک رسائی کا معاون ماحول پیدا کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ایشین سنرجی کی چیف ایگزیکٹیو نیلم حامد نے شرکاء کو بتایا کہ ”شی پاور“ اقدام کا آغاز لڑکیوں اور خواتین کی سماجی و اقتصادی زندگیوں کو تبدیل کرنے اور حفظان صحت اور صفائی کی قابل اعتماد سہولیات تک بہتر اور پائیدار رسائی کے ذریعے ان کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ اقدام چینی حکومت کے تعاون سے خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی حفظان صحت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے شروع کیا ہے، جس کا آغاز اساتذہ کی زیر قیادت ذاتی نگہداشت اور صفائی ستھرائی سے متعلق تربیت سے ہوا ہے جوخاص طور پر بنیادی سہولیات سے محروم علاقوں میں کیا گیا ہے ۔