اسلام آباد۔14نومبر (اے پی پی):وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان ذیابیطس کے مریضوں میں اضافے پر قابو پانے اور فلاح و بہبود کے لیے پوری طرح پرعزم ہے،پاکستان میں ذیابیطس کے خطرے کے بڑے عوامل میں جینیاتی تغیرات، خوراک اور غیر فعال طرز زندگی کے علاوہ ماحولیاتی اور جغرافیائی وجوہات شامل ہیں۔بدھ کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ذیابیطس کے عالمی دن کے موقع پر پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ ذیابیطس کے عالمی دن کو منانے کا مقصد ذیابیطس اور اس سے بچاؤبارے آگاہی کو اجاگر کرنا ہے، آج پاکستان انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ساتھ مل کر ذیابیطس کے شکار لاکھوں لوگوں کی زندگی بہتر بنانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2024 سے لے کر 2026 تک کے دوران ذیابیطس کے عالمی دن کا موضوع "ذیابیطس اور فلاح و بہبود” ہے جس میں ذیابیطس کے مریضوں کی دیکھ بھال اور ان کی مدد تک رسائی پر توجہ دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا میں سائنسی میدان میں بے شمار ترقی کے باوجود ہر دسواں شخص ذیابیطس کا شکار ہے۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ ذیابیطس کے 50 فیصد مریض اب بھی غیر تشخیص شدہ ہیں،اس سے ذیابیطس کے مریضوں میں دل کی بیماری، گردے کی خرابی، اعصابی عوارض، فالج اور اندھے پن جیسی پیچیدگیوں کی شرح بڑھ جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھی ذیابیطس کے چیلنج کا سامنا ہے اور ہمارے تقریباً 33 ملین شہری ذیابیطس کا بوجھ برداشت کر رہے ہیں،اس خطرناک شرح کی وجہ سے پاکستان سب سے زیادہ ذیابیطس کے مریضوں کی آبادی رکھنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مزید 11 ملین بالغ افراد میں اس مرض کی ابتدائی علامات دیکھنے میں آئی ہیں،ذیابیطس کے تقریباً 80 سے 90 لاکھ افراد کی تشخیص نہیں ہو پاتی جس کی وجہ سے بروقت علاج میں تاخیر ہو جاتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں ذیابیطس کے خطرے کے بڑے عوامل میں جینیاتی تغیرات، خوراک اور غیر فعال طرز زندگی کے علاوہ ماحولیاتی اور جغرافیائی وجوہات شامل ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان ذیابیطس کے مریضوں میں اضافے پر قابو پانے اور ذیابیطس کے مریضوں کی فلاح و بہبود کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے غیر متعدی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے صحت کے شعبے میں اہم اصلاحات شروع کی ہیں جن میں ذیابیطس کو اہم ترجیح دی گئی ہے۔ حکومتی سطح پر ذیابیطس کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے مختلف پروگرام تیار کیے جا رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وفاق میں ہم وزارت صحت کے تعاون سے ذیابیطس کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے وزیر اعظم کا پروگرام شروع کریں گے، اس پروگرام کا مقصد وفاقی علاقوں میں اس بیماری پر قابو پانا اور تمام صوبوں میں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یونیورسل ہیلتھ کوریج، تشخیص اور علاج فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ آگاہی اور طرز زندگی بہتر بنانا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان سب کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایک خوشحال مستقبل کے لیے، معیشت کا انحصار شہریوں سے بیماریوں کے بوجھ کو کم کرنے پر ہے۔صحت مند پاکستان ذیابیطس جیسی بیماریوں کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنے سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔