لاہور۔10نومبر (اے پی پی):صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور راجہ بشارت نے کہا ہے کہ حکومت لوٹے وسائل واپس لانا اور ماڈل ٹائون قاتلوں کو منطقی انجام تک پہنچانا اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے،وہ منگل کے روز پنجاب اسمبلی میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کا خون انصاف مانگ رہاہے جن لوگوں نے قانون میں ہاتھ لیا ان کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔وزیر قانون نے اسمبلی میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ ممبرڈے پر حکومتی بزنس نہیں ہوتا،اسمبلی کی روایات ہیں کہ عوامی مفادات کے بل کو لیاجاتاہے،یہ بھی روایت رہی ہے کہ پرائیویٹ ممبر ڈے پر کورم کی نشاندہءنہیں ہوتی لیکن اپوزیشن کی جانب سے جو رویہ پرائیویٹ ممبر ڈے پر ہوا وہ غیر جمہوری ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں دو روز سے اپوزیشن کا رویہ جمہوری نہیں ہے، ا پو زیشن کو چا ہیے کہ صوبے میں عوامی مسائل کے حل کے لیے حکومت کو تجاویز دے لیکن اجلاس میں ان لوگوں کے لیے ریلیف کی بات کی جاتی ہے جو اربوں روپے لوٹ کر باہر چلے گئے،نوازشریف کا نام لیتے ہیں تو وہ سزا یافتہ اور عدالت سے مفرور ہیں، اگر ان کی آواز ایوان میں اٹھائی جائے تو یہ عدالتوں کی توہین ہے۔راجہ بشارت نے مزید کہا کہ ن لیگ واحد جماعت ہے جو چوری اور ملک لوٹنے کے مقد ما ت کا سامنا کررہی ہے اورچور قیادت کو بچانے کےلئے پریشر استعمال کرنا چاہتی ہے۔صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ چوروں کو این آر او نہیں ملے گا، چوروں کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا بلکہ لوٹی دولت واپس لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ایڈوائزری کمیٹی میں بھیگی بلی بن جاتے ہیں حالانکہ دیانت داری سے اپوزیشن کو ذمہ داری اٹھانی چاہیے،یہ صوبے کے وسائل ایک لوٹ کر کھا گئے ہیں اورجو بچا اسے ضائع کررہے ہیں۔وزیر قانون نے کہا کہ چیئرمین نیب نے کرپٹ لوگوں سے سب سے زیادہ پیسے نکلوائے ہیں۔