22.1 C
Islamabad
پیر, اپریل 21, 2025
ہومقومی خبریںحکومت ماحول دوست گاڑیوں کے فروغ اور درآمدی بل میں کمی کے...

حکومت ماحول دوست گاڑیوں کے فروغ اور درآمدی بل میں کمی کے لیے سنحیدہ ہے، الیکٹرک وہیکلزپالیسی کے تحت سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات دی جائیں گی، وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی پریس کانفرنس

- Advertisement -

اسلام آباد۔20نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت ماحول دوست گاڑیوں کے فروغ اور درآمدی بل میں کمی لانے کے لیے سنحیدہ ہے، نئی پانچ سالہ الیکٹرک وہیکلز (ای وی) پالیسی 2025-30 کا مسودہ تمام شراکت داروں کی مشاورت سے تیار کر لیا گیا ہے، ای وی پالیسی کے تحت سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات دی جائیں گی، پاکستان میں 2030 تک 30 فیصد الیکٹرک گاڑیاں چلانے کا ہدف ہے جبکہ 2025 تک 100 فیصد الیکٹرک گاڑیاں چلانے کے لیے پرعزم ہیں، جو ادارے کام نہیں کرتے ان کی رائٹ سائزنگ کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان میں الیکٹرک وہیکل متعارف کروانے کے لیے خصوصی اقدامات کئے اور اعلی سطحی سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی تاکہ الیکٹرک وہیکل پالیسی حتمی کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کمپنیوں کو زیادہ مراعات دیں تاکہ الیکٹرک وہیکلز کی پیداوار بڑھے أئندہ سال سے ملک میں فور ویل الیکٹرک وہیکلز بننا شروع ہونگی، وزیر اعظم نے سکوٹیز اور موٹر سائیکلز کی سبسڈی کیلئے چار ارب کی منظوری دی ہے، حکومت الیکٹرک بائیکس پر پچاس ہزار کی سبسڈی دے گی، تھری ویلرز پر دو لاکھ کی سبسڈی دی جائے گی ۔ وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر نے کہا کہ بیشر ممالک میں الیکٹرک وہیکلز کا استعمال بڑھ رہا ہے، دنیا میں ماحولیاتی آلودگی کے کنٹرول کیلئے بجلی سے چلنے والی گاڑیاں لائی گئی ہیں، پاکستان میں بھی ای وی گاڑیوں کا استعمال شروع ہورہا ہے، اب دوبارہ الیکٹرک وہیکلز پالیسی لا رہے ہیں، اس سے آلودگی کم ہوگی اور درآمدی فیول کا بل کم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں سے سافٹ لون پر بھی بات چیت ہو چکی ہے، حکومتی سبسڈی کے علاوہ بھی آسان شرائط پر مزید قرض ملے گا، ملک میں ماحول دوست انرجی کو فروغ دینا ہے، تیل کی کھپت کم سے کم کرنی ہے، پالیسی تمام شراکت داروں کی مشاورت سے تیار ہوئی، چین سمیت غیر ملکی سرمایہ کار الیکٹرک وہیکلز میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔

- Advertisement -

رانا تنویر حسین نے کہا کہ سپیشل ٹیکنالوجی زونز میں 20 پلاٹ الیکٹرک وہیکلز پلانٹس کو دیئے جائیں گے، الیکٹرک وہیکلز کی ایکسپورٹ بھی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو ادارے کام نہیں کرتے ان کی رائٹ سائزنگ کی جائے گی ، اس سال کھاد درآمد نہ کر کے 15 کروڑ ڈالر کی بچت کی۔ وفاقی وزیر انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی 2025-30 کے تحت سرمایہ کاری پر مراعات دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستان میں 2030 تک 30 فیصد الیکٹرک گاڑیاں چلانے کا ہدف ہے، سال 2040 تک الیکٹرک گاڑیوں کا مجموعی ہدف 90 فیصد مقرر کر دیا گیا ہے،ابتدائی پانچ برس میں 3 ارب روپے سرمایہ کاری پر مراعات دی جائیں گی، سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو 50 سال رعایتی لیز پر اراضی دی جائے گی، مخصوص پارٹس درآمد کرنے پر 1 فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ غیر مقامی پارٹس پر 15 فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز ہے ۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=527362

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں