26.6 C
Islamabad
منگل, ستمبر 2, 2025
ہومقومی خبریںحکومت مالیاتی اصلاحات تیز کرنے، کارکردگی بہتر بنانے اور جوابدہ حکمرانی کے...

حکومت مالیاتی اصلاحات تیز کرنے، کارکردگی بہتر بنانے اور جوابدہ حکمرانی کے نظام کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے، وفاقی وزیرخزانہ

- Advertisement -

اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکائونٹنٹس آف پاکستان (آئی کیپ) اور چارٹرڈ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک فنانس اینڈ اکائونٹنسی (سی آئی پی ایف اے) کے باہمی تعاون سے بدھ کویہاں ”پائیدارعوامی مالیاتی نظم و نسق کے نظام کی تشکیل“ کے عنوان سے کانفرنس کا کامیاب انعقاد کیا گیا۔ وفاقی وزیرخزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب مہمان خصوصی تھے جنہوں نے اپنے خطاب میں پاکستان کے مالیاتی نظم و نسق کو بین الاقوامی معیارات سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ا نہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت مالیاتی اصلاحات کو تیز کرنے، کارکردگی کو بہتر بنانے اور جوابدہ حکمرانی کے نظام کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔ماحولیاتی، سماجی اور گورننس اور پائیداری کے عالمی رجحانات پرمنعقدہ سیشن کی صدارت وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر مصدق ملک نے کی۔

انہوں نے موجودہ عالمی منظرنامے میں پائیدار طرزعمل کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔آئی کیپ کے صدر سیف اللہ نے پاکستان کے پبلک سیکٹر میں شفافیت کو فروغ دینے اور ادارہ جاتی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے آئی کیپ کے عزم کو دہرایا۔ انہوں نے کانفرنس میں فعال شرکت پر پالیسی سازوں، ترقیاتی شراکت داروں اور انڈسٹری رہنمائوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایسے مشترکہ اقدامات مالیاتی استحکام کے حصول، ماحولیاتی، سماجی اور گورننس اصولوں کے نفاذ اور عوامی مفاد میں گورننس کی اصلاحات کوآگے بڑھانے کے لیے ناگزیر ہیں۔

- Advertisement -

آئی کیپ پبلک سیکٹر کمیٹی کے چیئرمین و کونسل ممبر خالد رحمٰن نے کانفرنس کو پاکستان کی مالیاتی طرز حکمرانی اور ادارہ جاتی استحکام کے فروغ میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا جبکہ سی آئی پی ایف اے کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل خالد حمید نے عالمی سطح پر عوامی مالیاتی نظم و نسق کی اصلاحات کو فروغ دینے اور دنیا بھر میں مضبوط گورننس کی تشکیل کے لیے اپنے ادارے کے پختہ عزم کی تصدیق کی۔ وزیر برائے نجکاری کمیشن محمد علی نے عوامی مالیاتی نظم و نسق کو مضبوط بنانے کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا جبکہ انٹرنیشنل پبلک سیکٹر اکائونٹنگ سٹینڈرڈز بورڈ کے پروگرام اینڈ ٹیکنکل ڈائریکٹر راس اسمتھ نے اکائونٹنگ کے عالمی معیارات کے ذریعے شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دینے پر روشنی ڈالی۔

افتتاحی سیشن میں ”ریاستی ملکیتی اداروں کی گورننس میں بہتری“اور”پاکستان کی ٹیکس آمدنی کی صلاحیت کو بڑھانے ‘‘ کے موضوعات پر دو خصوصی گول میز مکالمے منعقد ہوئے۔ان نشستوں میں پالیسی سازوں، ریگولیٹرز، ترقیاتی شراکت داروں اور سینئر کارپوریٹ رہنمائوں نے اصلاحات، شفافیت اور مالیاتی استحکام کو مضبوط بنانے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین عاکف سعید نے ریاستی ملکیتی اداروں کی موثر نگرانی کے ذریعے عوامی قدر میں اضافہ کی اہمیت پر زور دیا جبکہ پاکستان کی ایڈیشنل آڈیٹر جنرل ڈاکٹر ارم انجم خان نے مالیاتی جوابدہی اور آڈٹ پر مبنی اصلاحات کی ضرورت کو اجاگر کیا۔

سابق گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان شاہد کاردار نے منصفانہ اور پائیدار ٹیکس فریم ورک کی تشکیل پر اپنے خیالات پیش کیے۔ ایف بی آر کے رکن ان-لینڈ ریونیو (پالیسی) ڈاکٹر نجیب احمد نے آمدنی کی استعداد کو مستحکم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی جدیدٹیکس نظام کی اہمیت کو واضح کیا۔ عوامی مالیاتی نظم و نسق میں ای ایس جی اور پائیداری کو شامل کرنے کے موضوع پر بھی ایک پینل مباحثہ منعقد ہوا جس کی نظامت آئی کیپ کے سابق صدر فرخ رحمٰن نے کی۔ پینل کے ارکان میں سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی عائشہ حمیرا چوہدری، ایس ای سی پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر مسرت جبین، سٹیٹ بینک کے ڈائریکٹر ڈاکٹر میاں فاروق حق، ورلڈ بینک کے سینئر فنانشل مینجمنٹ سپیشلسٹ اکمل من اللہ اور ایس ڈی پی آئی کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ساجد امین جاوید شامل تھے۔

انہوں نے گورننس فریم ورکس اور مالیاتی فیصلہ سازی میں ای ایس جی اصولوں کو شامل کرنے کے عملی پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا۔عالمی سطح پر تسلیم شدہ اکائونٹنگ فریم ورکس کے فروغ پر ایک پینل مباحثہ ہوا جس کی نظامت انٹرنیشنل فیڈریشن آف اکائونٹنٹس کے بورڈ ممبر خلیل اللہ شیخ نے کی۔ پینل کے ارکین میں شامل راس اسمتھ، وزارت خزانہ کے ماجد صوفی،آڈیٹر جنرل ڈیپارٹمنٹ کے محمد سلیم خان، ایشیائی ترقیاتی بینک کے مصدق آئی شیخ اورکنٹرولر جنرل آف اکائونٹس، پاکستان کے اویس احمد نے پاکستان کے اکائونٹنگ فریم ورکس کو مزید مستحکم بنانے اور عالمی بہترین طرز عمل اپنانے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

مباحثہ کے بعد ایس او ای ایکٹ کی تعمیل: چیلنجز، پیش رفت اور مواقع کے موضوع پر ایک اور پینل ڈسکشن منعقد ہوا جس کی صدارت ببو جی گروپ آف کمپنیز کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کارپوریٹ گورننس و گروپ فنانشل ایڈوائزر جہاں آرا ء سجاد احمد نے کی۔ اس پینل میں کمشنر ایس ای سی پی عبد الرحمن وڑائچ، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ایس این جی پی ایل فیصل اقبال، قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر ایس ایس جی سی امین راجپوت، چیف فنانشل آفیسر پی ایس او گلزار کھوجہ اور وزارت خزانہ کے ڈائریکٹر جنرل (سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ) ماجد صوفی شامل تھے۔

پینل نے سرکاری اداروں میں کمپلائنس کو مضبوط بنانے، گورننس کو بہتر کرنے اور عملی اصلاحات کے ذریعہ آپریشنل کارکردگی کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ آئی کیپ کی کونسل کے رُکن محمد مقبول نے کانفرنس کے اہم نکات اور پاکستان کے سرکاری مالیاتی نظم و نسق کے ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے قابل عمل معلومات اور پالیسی سفارشات پیش کیں جبکہ آئی کیپ کے نائب صدر محمد اویس نے تمام مقررین، معزز مہمانوں اور شرکا ءکا شکریہ ادا کیا جنہوں نے کانفرنس کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں