حکومت معاشرے کے تمام پسماندہ طبقات تک تعلیم کی رسائی کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے، وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال

130
حکومت معاشرے کے تمام پسماندہ طبقات تک تعلیم کی رسائی کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے، وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال

اسلام آباد۔9مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہاہے کہ حکومت معاشرے کے تمام پسماندہ طبقات تک تعلیم کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے، گزشتہ دور حکومت میں ہم خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری لانے کی طرف جارہے تھے جبکہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنی کرپشن بیانیہ کے تحت ان تمام ترقیاتی منصوبوں کو سبوتاژ کیا جس کا نتیجہ صفر رہا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (این ایس ٹی پی) کے نسٹ آڈیٹوریم میں "کرپٹو گرافک انسائٹ ٹومارو” (Crypto Graphic Insight Tomorrow) کے عنوان سے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم تک رسائی ملک کی ترقی اور پیشرفت کی کلید ہے۔ سابقہ ​​حکومت کی جانب سے تعلیمی منصوبوں میں تاخیر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم صحت اور تعلیم کے شعبے میں ترقیاتی منصوبوں کی بحالی کے ساتھ ساتھ معاشی ترقی کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں۔ پی ٹی آئی کی سابقہ ​​حکومت پر تنقید کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ 2013 میں ہماری حکومت کی جانب سے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کو راغب کرنے والے فلیگ شپ سی پیک منصوبے سمیت ترقیاتی منصوبوں کو ضائع کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اپنے گزشتہ دور حکومت میں ہم خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری لانے کی طرف جا رہے تھے جبکہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنی کرپشن بیانیہ کے تحت ان تمام ترقیاتی منصوبوں کو سبوتاژ کیا جس کا نتیجہ صفر رہا۔ وفاقی وزیر نے طلباء پر زور دیا کہ وہ جدید تعلیم حاصل کریں جس سے پاکستان کی معاشی ترقی میں مدد مل سکتی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں دنیا کا مقابلہ کرنے کے لیے تخلیقی ذہن کی ضرورت ہے اور اس مقصد کے لیے ہمیں اپنے سنہری دور سے تحریک حاصل کرنی چاہیے جب ہم نے عرب سے سپین تک دنیا پر حکومت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ علمی معیشت کا دور ہے جس میں پاکستان کو آنے والے عظیم ترین ٹیکنالوجی کے دور کے حل کے لیے عالمی معیار کے انسانی وسائل اور تخلیقی ذہن کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ’بڑے خلل اندازی کے دور‘ میں داخل ہو رہا ہے جس میں ’سٹیٹس کو‘ کے ذہن کام نہیں کریں گے بلکہ صرف تخلیقی لوگ ہوں گے۔ انہوں نے بین الاقوامی منڈی میں مسابقت کے لیے جدید رجحانات سے واقف ہونے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ آج ایک معاشی اور انتہائی مسابقتی دنیا ہے کیونکہ ہر ملک دوسرے ملک کے ساتھ سخت مقابلے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ علم اور تعلیم کی وجہ سے مسلم ممالک کے شاندار ماضی کی مثالیں موجود ہیں جو آج مغرب کی ترقی یافتہ قوموں سے ملتی جلتی ہیں۔ مسلم سپین پر یونیورسٹی آف کیلگری کے تیار کردہ ٹیوٹوریل کا اشتراک کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اموی دور میں سائنسی علم، فن تعمیر، ریاضی اور فلسفہ سپین میں پروان چڑھا۔انہوں نے کہا کہ اس ٹیوٹوریل میں بتایا گیا کہ پورے قرآن میں علم کی قدر پر زور دیا گیا ہے، مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ اللہ سب کچھ جانتا ہے اور انسانی دنیا کی علم کی جستجو اللہ کو مزید جاننے کی طرف لے جاتی ہے، ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ انسانی علم کامل نہیں ہے اور اس کے لیے تحقیق اور تجربات کے ذریعے مسلسل تلاش اور ترقی کی ضرورت ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ 75 سالوں میں سیاسی عدم استحکام اور تسلسل کے فقدان کی وجہ سے بہت نقصان اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک بھر میں یہاں تک کہ دور دراز علاقوں میں بھی یونیورسٹیوں کے مزید کیمپس قائم کرکے نوجوانوں کو مساوی مواقع فراہم کرنے کے لیے اعلیٰ تعلیم کے متعدد منصوبے شروع کیے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وژن کے تحت حکومت کو ملک کی ٹاپ 10-12 یونیورسٹیوں کو ایشیا کی ٹاپ 100 یونیورسٹیوں کی فہرست میں شامل کرنے کا منصوبہ بنانا تھا۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی پالیسیوں اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں کو پی ٹی آئی حکومت کے دور میں کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا جس سے قومی معیشت اور ترقی کو شدید نقصان پہنچا۔

انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ دور حکومت میں معاشی عروج پر تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2017 میں امریکہ، برطانیہ، جاپان، جرمنی اور فرانس سمیت ترقی یافتہ ممالک کے سفیر خصوصی اقتصادی زونز (ایس ایز) میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی ظاہر کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی جس نے سکیورٹی اور طویل بجلی کے درپیش چیلنجز سے موثر انداز میں نمٹا لیکن بدقسمتی سے ملکی ترقی اور خوشحالی کا عمل پٹڑی سے اتر گیا۔