حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پی ایس ڈی پی کے مجموعی 1000 ارب روپے میں سے 328 ارب روپے کی سب سے بڑی رقم ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کے شعبہ کیلئے مختص کی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

25
Budget2025-26

اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کے شعبہ کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ایس ڈی پی کے مجموعی 1000 ارب روپے میں سے 328 ارب روپے کی سب سے بڑی رقم اس شعبے کے لیے مختص کی ہے۔

قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران وزیر خزانہ سینیٹر اورنگزیب نے کہا کہ ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر معیشت کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ایک کلیدی محرک کے طور پر ایس ای ایس فریم ورک کے تحت نمایاں شعبوں میں سے ایک ہے، تاکہ اڑان پاکستان اور ایس ڈی جیز کے اہداف حاصل کیے جاسکیں۔ اس شعبے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت نے پی ایس ڈی پی 26-2025 کے مجموعی 1000 ارب روپے میں سے 328 ارب روپے کی سب سے بڑی رقم ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر منصوبوں کے لیے مختص کی ہے اور خصوصی توجہ سڑکوں کے شعبے پر مرکوز کی گئی ہے۔

وزیر داخزانہ و محصولات نے کہا کہ وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر کراچی سے چمن جانے والی بلوچستان کی 813 کلومیٹر طویل شاہراہ این-25 جو کراچی، بیلہ، خضدار، قلات، کوئٹہ اور چمن سے گزرتی ہوئی افغانستان تک جاتی ہے، اس شاہراہ کی دو رویہ تعمیر کے لیے 100 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ شمال جنوب موٹروے نیٹ ورک کی تکمیل اور کنکٹیویٹی کی غرض سے 6 رویہ سکھر-حیدر آباد موٹروے کی تعمیر کے لیے 15 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

تھر کول ریل کنکٹیویٹی پراجیکٹ کی بروقت تکمیل کے لیے 7 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری ٹائم شعبہ میں، گڈانی شپ بریکنگ کی سہولیات کی اپ گریڈیشن کے منصوبے کو بھی اہمیت دی گئی ہے اور اس کے لیے 1.9 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ گوادر پورٹ انفراسٹرکچر منصوبوں کے لیے پی ایس ڈی پی سے امداد کا تسلسل برقرار رکھا گیا ہے۔ صوبائی ٹرانسپورٹ منصوبوں کے لیے مالیاتی خلا کو پورا کرنے کے لیے بھی امداد جاری رکھی گئی ہے اور صوبائی منصوبوں کے لیے نمایاں فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔